لاہور (اپنے نامہ نگار سے) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس قاسم خان نے لاہور نارووال روڈ کی عدم تعمیر کیخلاف کیس میں حکومت پنجاب سے 2015 سے 2020 تک وفاق کی جانب سے صوبوں کو فراہم کیے گئے بجٹ کی تفصیل آج طلب کرلی۔ درخواست گذار کی جانب سے ایڈووکیٹ صفدر شا ہین پیرزادہ اور ممبر پنجاب اسمبلی رمیش سنگھ عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب عبداللہ خان سنبل بھی دیگر افسران کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ ان افسران کو کسی قسم کی سمجھ نہیں ہے۔ یہ افسران سارا ریکارڈ لیکر آ جاتے ہیں پتہ انکو ہوتا کچھ نہیں۔ ان سارے افسران کو سزا دوں گا۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وفاق سے کون آیا ہے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ بات بہت آگے بڑھ گئی ہے، پنجاب کو کیا مل رہا ہے، پتہ چلنا چاہیے؟ چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ اپنے گھر سے کوئی حکمران پیسے نہیں لیکر آ رہا، سکھ کمیونٹی اپنی تقریبات کیلئے اس منصوبے کی تکمیل چاہتی ہے۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ پنجاب عبداللہ سنبل نے عدالت کو بتایا کہ ایکسپریس وے کبھی صوبے نے نہیں بنائی، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ پنجاب حکومت بنائے۔