منی لانڈرنگ کیسز‘ نجی شعبہ کی خدمات لینے کا فیصلہ کر لیا: چیئرمین نیب 

Jun 03, 2021

اسلام آباد (نامہ نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں مختلف کیسز کا جائزہ لیا گیا۔ منی لانڈرنگ کیسز چلانے کیلئے پرائیویٹ سیکٹر کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ شوگر سیکنڈل‘ جعلی اکاؤنٹس کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے۔ ہم نے 2020ء میں 323 ارب روپے ریکور کئے۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں مختلف کیسزکا جائزہ لیا گیا جس کے بعد اجلاس کو 4جون 2021تک ملتوی کر دیا گیا۔ قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ اور بدعنوان عناصر سے قانون کے مطابق ملک و قوم کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کے لئے نیب پر عزم ہے۔ نیب منی لانڈرنگ، شوگر، آٹا، جعلی اکاؤنٹس، اختیارات کا ناجائزاستعمال، آمدن سے زائد اثاثے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز اور مضاربہ سینکڈل کے ملزمان کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب نے 2020 میں 323 ارب روپے اور اپنے قیام سے اب تک 814 ارب روپے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر برآمدکیے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے 1273 ریفرنسزمعزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن کی مالیت تقریباََ 1305 ارب روپے ہے۔ دریں اثناء کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے گزشتہ 4 سال کے دوران بدعنوانی کے 126 مقدمات میں نیب کراچی کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ ان مقدمات میں 300 سے زائد ملزمان کو سزائیں اور اربوں روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ نیب کراچی کی کارکردگی  بالخصوص 2017 سے 2021 کے دوران نیب آرڈیننس1999 کے سیکشن 10 اور دفعہ 25 (بی) کے تحت دی جانے والی سزاں کا جائزہ لیا گیا۔ ڈی جی نیب کراچی ڈاکٹر نجف قلی مرزا نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین نیب   نے ڈاکٹر نجف قلی مرزا، ڈی جی نیب کراچی کی سربراہی میں نیب کراچی کی شاندارکارکردگی کو سراہا۔

مزیدخبریں