سعودی عرب میں وزارت داخلہ کے حکام نے کہاہے کہ 10 سالہ بچے عبداللہ السعودی کے قاتل اس کے والد 40 سالہ محمد بن عبداللہ بن حمد سویدی کا قصاص کے طور پر سرقلم کردیا گیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ ملزم السویدی کا اپنی بیوی کے ساتھ کسی بات پر جھگڑا چل رہا تھا۔ اس نے بیوی سے انتقام لیتے ہوئے اپنے دس سالہ بچے کو ایک ویران مقام پر لے جا کر چاقو کے وار کرکے اسے قتل کر دیا تھا۔ملزم نے عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد عدالت نے اسے قصاص میں قتل کرنے کی سزا دی تھی۔ملزم عبداللہ بن حمد سویدی نے اپنے 10 سالہ بچے کو اسکول سےچھٹی سے پہلے واپس لا کرایک ویران مقام پر منتقل کیا جہاں اسے چاقو سے وار کرکے قتل کردیا تھا۔ملزم کو گرفتارکرکے فوج داری عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اس نے اقرار جرم کیا۔ جرم ثابت ہونے پر اس کا سرقلم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ملزم نے سزا کے خلاف اپیل کی تھی مگر اپیل عدالت نے بھی فوجی عدالت کی سزا برقرار رکھی ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم نے اپنی بچی کو بھی اسی طرح دھوکے سے اسکول سے واپس لانے اور اسے قتل کرنے کی کوشش کی مگر اسکول انتظامیہ نے بچی اس کے ساتھ بھیجنے سے انکار کردیا تھا جس کے نتیجے میں بچی بچ گئی تھی۔
سعودی عرب میں بیٹے کے قاتل والد کا قصاص میں سرقلم
Jun 03, 2021 | 13:25