اسلام آباد (عترت جعفری) حکومت کے لئے ابھی سخت فیصلوں کے بہت سے مراحل باقی ہیں جن میں بجٹ کا خسارہ پر کنٹرول کا ہدف بھی شامل ہے جسے آئندہ مالی سال میں 3800ارب روپے تک محدود رکھنے کا ہدف ملے گا جو ممکنہ طور پر آئی ایم ایف کے پروگرام کا حصہ ہو گا۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ کے اہداف کے حوالے سے بات چیت جاری ہے جس میں سب سے نازک ایشو بجٹ خسارہ کا ہدف ہے۔ اس وقت بجٹ کا خسارہ کے بارے میں حکومت کی جانب سے جو خدشات طاہر کئے گئے ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ امور پر بات چیت کا تسلسل جاری ہے جن میں اہم ایشو بجٹ خسارہ5600ارب روپے رہنے کا امکان ہے جبکہ یہ 54سے 56سو ارب کے درمیان ہو گا، آئی ایم ایف کی طرف سے اس میںکم وبیش 16سو ارب روپے کی کمی کے لئے کہا جائے گا، اس لئے حکومت کو بجٹ میں ایسے اقدامات کرنا ہیں جن سے 1600ارب روپے کے اس فرق کو پورا کیا جا سکے۔ بجٹ10جون کو پیش ہو گا، جس کے بعد آئی ایم ایف کی طرف سے سٹاف لیول معاہدہ کا اعلان ہو جائے گا، پاکستان کے لئے قرض کے اجراء کی منظوری جون کے اواخر یا جولائی کے آغاز میں ہو سکے گی۔