عمران پاگل پن کی آخری حد پر سیاست ، پارٹی کے 300 ٹکڑے ہوں گے : مریم نواز 

اسلام آباد (وقائع نگار) مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان پاگل پن کی آخری حد پر ہیں، ایسے بیمار ذہنیت کے شخص کا آزاد گھومنا پھرنا ٹھیک نہیں، عمران خان اقتدار چھن جانے کے باعث اپنے ہوش و حواس کھو بیٹھا ہے جو کرسی اور مینڈیٹ عمران کا تھا ہی نہیں، چھینا ہوا جعلی اقتدار تھا۔ عمران خان اقتدار اور حزب اختلاف میں آ کر ناکام ہوا، عمران خان اپنی ناکامی کا ملبہ عوام پر ڈال رہا ہے،کبھی کشمیر، کبھی کہتے ہو پاکستان کے تین حصے ہونگے، آپ کے منہ میں خاک۔ عمران خان بتائیں کہ کس ایجنڈے پر کام کررہے ہیں، پہلے کشمیر کے تین ٹکڑوں کا شوشہ پھر پاکستان کے تین ٹکڑوں کا شوشہ چھوڑ دیا، آپ کو معلوم ہے کہ کتنی قربانیوں کے بعد پاکستان حاصل ہوا، انشاء اللہ عمران خان کی جماعت اور سیاست کے تین سو ٹکڑے ہوں گے۔ تین مرتبہ نواز شریف کو اقتدار سے نکالا، کبھی کسی سیاسی جماعت نے ملک کے تین ٹکڑوں کا اعلان نہیں کیا۔ سیاستدانوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں، نواز شریف کو اسکی بیٹی کے سامنے گرفتار کیا، نواز شریف کو ڈیتھ سیل میں پھینکا گیا، نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر وطن واپس آئے۔ عمران خان رانا ثناء اللہ کے ڈر سے پشاور میں چھپا بیٹھا ہے، خیبر پی کے حکومت کے وسائل پر جونک بنا بیٹھا ہے، لیڈر عوام کو جوڑنے کی باتیں کرتے ہیں توڑتے نہیں۔ ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کا شوشہ پہلے بھی چھوڑا گیا، عالمی ادارے کو انٹرویو میں بھی ایٹمی پروگرام رول بیک کرنے کا کہا، ایٹمی پروگرام میں عمران خان کا کیا کردار ہے، ایٹمی پروگرام ذوالفقار علی بھٹو نے شروع اور دھماکے نواز شریف نے کیے۔ ہم نے بھی فوج پر تنقید کی، ہم نے فوج پر تنقید برائے اصلاح کی، اپنی ذات کے لیے تنقید نہیں کی، آر ٹی ایس بٹھا دیا جاتا ہے۔ آئین کی خاطر فوج اگر کھڑی ہوئی تو میر جعفر میر صادق بنادیا۔ آئین کی خلاف ورزی پر رات کو عدالت لگی۔ لانگ مارچ کے لیے عدالت سے اجازت مانگی جارہی ہے۔ فوج سرحدوں اور آئین کی محافظ ہے، اگر گندی سیاست کی خاطر فوج کو گھسیٹا تو محب وطن پاکستانی کھڑے ہوں گے۔ عمران خان کے فتنے سے کوئی محفوظ نہیں، عمران خان نے کسی کے ساتھ وفا نہیں کی۔ رانا ثناء اللہ اور گرفتاری کے ڈر سے ڈی چوک سے بھاگ گئے۔ دنیا میں کوئی ایسا شخص نہیں جو آپکے فتنے سے محفوظ نہیں، آپ نے 35پنکچر سے کام شروع کیا، آپ نے اپنی توپوں کا رخ ملکی سالمیت پر کرلیا، میری حکومت نہیں تو آگ لگ جائے، آج تک کسی سیاسی جماعت نے گرین بیلٹ درختوں کوآگ نہیں لگائی، آپکی سیاست تخریب کاری کے گرد گھومتی ہے، آپکی سیاست کے لیے کیا قربانیاں ہیں؟۔ چار سال کے بعد اچانک آنکھ کھل گئی، جب اقتدار تھا تو کبھی مہنگائی پر بات نہیں کی، تمام اداروں کا ساتھ بھی تھا، آج ڈالر بڑھنے سے مہنگائی کا طوفان آنے کا کہتے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) نے 22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو زیرو لوڈشیڈنگ کیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے خاص ایجنڈے کے تحت بجلی کے کارخانے چلائے، بروقت ایل این جی نہیں منگوائی گئی، سی پیک کے تحت چلنے والے بجلی کے کارخانے بند کیے گئے، ان تمام مسائل کا ذمہ دار عمران خان ہے۔ تم تو لاڈلے تھے، عمران خان عوام کو تقسیم کرنے کی بات کررہے ہیں، پاکستان کے تمام دانشوروں کو پیغام ہے کہ ملک کے لیے کھڑے ہوں، عمران خان کے ہاتھ میں تسبیح اور منہ میں غلاظت ہے۔ پی ٹی آئی کے لوگ رابطے میں ہیں۔ عمران خان کس حق سے ہمارے اٹامک پروگرام کے بارے میں گندی زبان استعمال کر سکتے ہیں، یہ کیسا انقلاب تھا جو رانا ثناء اللہ کے ڈر سے آپ گھر سے ہی نہیں نکلے۔ آپ مجھے بتائیں عمران خان کے شر سے کون بچا ہے۔ عمران خان کی ساری سیاست تخریب کاری ہے، آج چار سال بعد آپ کو ڈالر کی قیمت میں اضافہ نظر آگیا۔ آلو پیاز کی قیمتیں یاد اگئیں۔ عمران خان ان تمام مسائل کی وجہ خود ہیں، آپ اگلے الیکشن میں دھاندلی کا پلان بنا رہے ہیں، نیا نیب چئیرمین ایسا ہو جو میریٹ پر فیصلہ کرے، فیس نہیں کیس دیکھے اور کیس میں دم ہو تو کارروائی کرے۔ علاوہ ا زیں مریم نواز‘ وزیر داخلہ رانا ثناء اﷲ کی رہائش گاہ پہنچیں۔ دونوں رہنماؤں نے سیاسی صورتحال پر مشاورت کی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...