اسلام آباد (وقائع نگار) سینٹ کو وفاقی وزراء نے آگاہ کیا ہے کہ اس وقت جو ریلوے کی کنڈیشن ہے حکومت اور ریلوے کی منسٹری اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ پسنجرز اور گڈز ٹرین کو چلا سکے، ان خیالات کا اظہار سینٹ میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی اور وزیر مملکت برائے قانون سینیٹر شہادت اعوان نے ارکان کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کیا۔ جمعرات کو سینٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کی صدارت میں ہوا۔ وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ذیشان خانزادہ کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت ریلوے نے ایوان کو بتایا کہ حویلیاں ریلوے سٹیشن اور ایبٹ آباد کے درمیان کوئی ریلوے ٹریک نہیں ہے، اس لئے حویلیاں اور ایبٹ آباد کے درمیان ریل سروس کے آغاز کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ چیئرمین سینٹ نے بلوچستان میں ریلوے کی بہتری کے لئے دیئے جانے والے پیسے خرچ نہ ہونے کے معاملے کی انکوائری کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر اعظم خان سواتی نے ایوان کو بتایا کہ ایک سال چار مہینے میرے پاس وزارت رہی، بغیر پینشن کے منافع بخش ادارہ چھوڑ کر گیا ہوں اس کی تفصیل لکھ کر سعد رفیق کو دی ہے۔ وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضی جاوید عباسی نے ایوان کو بتایا کہ پچھلے تین سالوں میں بلوچستان میں ریلوے کو اپ گریڈ کرنے کے لئے حکومت نے وہ وسائل ریلوے کو مہیا نہیں کئے جو کئے جانے چاہئے تھے، تفتان ریلوے ٹریک کی بری حالت ہے۔