نئی دہلی(کے پی آئی)بھارت اور چین کے درمیان مشرقی لداخ کی صورت حال پر مذاکراتی عمل ایک بار پھر ناکام ہوگیا ہے ۔بھارت اور چین کے درمیان گزشتہ روز کو ورکنگ میکینزم فار کنسل ٹیشن اینڈ کو آرڈینیشن کے 24 ویں دور کا ورچوئل اجلاس ہوا اور لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول کی صورتِ حال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے بعد دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ نے اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ فریقین ایل اے سی سمیت دیگر تنازعات کو جلد از جلد حل کرنے کے لیے سفارتی اور فوجی سطح پر مذاکرات جاری رکھنے پر رضامند ہیں تاکہ باہمی تعلقات کو معمول پر لانے کے حالات پیدا ہو سکیں۔ چی کی زارت خارجہ کے ترجمان ژالی جان سے سرحدی تنازعے کے باہمی تجارت و سرمایہ کاری پر پڑنے والے اثرات سے متعلق کہا کہ چین کا ہمیشہ یہ خیال رہا ہے کہ سرحدی معاملات چین بھارت تعلقات کی مکمل نمائندگی نہیں کرتے ۔ باہمی تعلقات کو مناسب پوزیشن میں کنٹرول اور مینجمنٹ کے تحت رکھنا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق مبصرین کے مطابق مشرق لداخ میں جو متنازع مقامات ہیں‘ وہاں سے دونوں ملکوں کی افواج کی واپس کا عمل آسان نہیں۔