سپر اسٹور کے بیسمنٹ میں لگی آگ دوبارہ بھڑک اٹھی تھی،پھیلنے والے دھوئیں سے قرب و جوار کے مکینوں کا رہنا مشکل ہوگیا


کراچی (نیوز رپورٹر)کراچی کے علاقے جیل چورنگی پر نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور میں گزشتہ روز لگنے والی آگ پر بالآخر 30گھنٹوں بعد قابو پالیا گیابدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اس سپر اسٹور کے بیسمنٹ میں لگی آگ دوبارہ بھڑک اٹھی تھی ۔ آگ پر کے ایم سی‘ پاک بحریہ اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کے درجنوں  فائر ٹینڈرز‘ واٹر باؤزر اور ٹینکرز کی مدد سے مسلسل کوششوں کے بعد بالاخر قابو پالیا گیا جسکے بعدرات گئے تک کولنگ کا عمل جاری تھا جبکہ عمارت کو مخدوش قرار دے دیا گیا ہے۔ کے ایم سی کے چیف فائر افسر نے بتایا کہ آگ بجھانے میں کارپوریشن کے 11 فائر ٹینڈرز، 2 واٹر بازر، ایک اسنارکل اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے 13 واٹر ٹینکرز سمیت پاک بحریہ کے ٹینڈرز نے حصہ لیا۔ دوسری جانب نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور کے تہہ خانے میں قائم غیر قانونی گودام میں آتشزدگی سے پھیلنے والے دھوئیں نے وسیع علاقے کو لپیٹ میں لے لیا  جس کے نتیجہ میں قرب و جوار کے مکینوں کا رہنا مشکل ہوگیا۔ کشمیر روڈ، بہادر آباد، شرف آباد، خالد بن ولید روڈ، طارق روڈ اور شہید ملت روڈ تک کثیر منزلہ رہائشی و کمرشل عمارتوں اور کاروباری مراکز میں دن بھر دھواں بھرا رہا جس سے مکینوں اور کاروبار کرنیوالوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ آتشزدگی کا شکار ہونے والی عمارت کے 170 فلیٹوں کو خالی کروالیا گیا تاہم اردگرد کی قریبی عمارتوں کے مکینوں کیلیے بھی دھوئیں کی وجہ سے اپنے اپارٹمنٹس میں وقت گزارنا مشکل ہوگیا متعدد گھرانے دھوئیں سے بچنے کے لیے اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں منتقل ہوگئے۔ علاقہ مکینوں نے بتایا کہ دھوئیں میں مرچ مصالحوں کی دھانس اور خوردنی گھی تیل جلنے کی وجہ سے کثافت نے سانس کے نظام کو متاثر کیا ہے جبکہ آنکھوں میں سوزش کا سامنا ہے۔ عمارت سے نکلنے والے دھوئیں کے بادل دو مربع کلومیٹر تک کے علاقے میں پھیلے رہے جیل چورنگی کے اطراف دھوئیں کی وجہ سے موٹرسائیکلوں، بسوں رکشوں اور نجی گاڑیوں میں گزرنے والے شہریوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حد نگاہ بھی محدود رہی۔
 آگ قابو

کراچی (نیوز رپورٹر) کمشنر کراچی محمد اقبال میمن نے آتشزدگی سے متاثر نجی ڈپارٹمنٹل اسٹور کا دورہ کیا جہاں انہیں ڈپٹی کمشنر شرقی، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل اور کراچی بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (کے بی سی اے)کے حکام نے بریفنگ دی۔کمشنر کراچی نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آگ کو روکے رکھنا بڑی کامیابی ہے، اسٹور میں بنائے گئے ویئر ہاس میں بڑی مقدار میں کوکنگ آئل موجود ہے، آگ نیچے تک ہی رہی اسے اوپر تک جانے سے روکا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ کوکنگ آئل کی موجودگی کے باعث پریشانی ہورہی ہے، سارے ادارے مل کر کام کر رہے ہیں، نیوی، کے پی ٹی، بحریہ ٹاؤن کا بھی تعاون رہا، فوم کی وجہ سے آگ کو محدود رکھا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ویئر ہاس غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا، تمام فلیٹس کو خالی کرکے مکینوں کو نکالا جاچکا ہے، عمارت میں اب کوئی شخص موجود نہیں، عمارت میں فی الحال کسی کو جانے کی اجازت نہیں، اطراف کی عمارتیں بھی خدشات کے باعث خالی کرالی ہیں۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے واضح کہہ دیا ہے کہ جو ذمہ دار ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، تحقیقات میں واضح ہو جائے گا کہ کس کی غفلت تھی۔ کمشنر آفس کے ایک بیان کے مطابق ایک تکنیکی کمیٹی نے سائٹ کا ابتدائی معائنہ مکمل کر لیا ہے، آگ بجھنے کے بعد حتمی معائنہ کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن