فر حا ن علی
farhan_ali702@yahoo.com
ملک میں تعلیم یا فتہ نو جو انو ں اور بے روزگار افراد کیلئے روزگا ر حاصل کرنا ایک مسئلہ بن چکا ہے۔ یو نیو رسٹیو ںسے فارغ تحصیل نو جو ان آنکھو ں میں با عزت روز گارکے خواب سجائے روزگا ر کی تلا ش میں نکلتے ہیں تو انہیں روزگا ر کے مواقع ناپید، سفارش اور لا قانونیت نظر آتی ہے۔مو جو دہ معاشی صورتحا ل سے تنگ آکر تعلیم یا فتہ نو جوانوں کی ایک بڑ ی تعداد بہتر مستقبل کی تلا ش میں بیرون ملک ہجر ت کر رہی ہے۔ بیرون ملک جا نے والے بیشتر نو جو ان یو رپ اور دیگر مما لک جا نے کیلئے غیر قانو نی طریقوں ـ"ڈنکی"لگا کر بیرون ملک جا نے کو تر جیح دیتے ہیں یا پھر انسانی سمگلروں کا شکا ر ہو جا تے ہیں جو انہیں یو رپ اور مغر بی ممالک کے سہا نے خواب دیکھا کر پیسہ بنا تے ہیں۔حا ل ہی میںتر کی سے140 زائدتارکین وطن کو لے کر روانہ ہو نے والی کشتی اٹلی کے صوبے کروٹون میں جنو بی ساحل کے قر یب سمندر میں چٹانو ں سے ٹکرا کرتبا ہ ہو گئی جس میں پا کستان، افغانستان اور ایران کے تارکین وطن سوار تھے حادثے کا شکا ر کشتی میں سوار پا کستانیوں کی تعداد 20تھی۔
ہمارے ہاںڈنکی لگا کر جا نے والے پا کستانی بلو چستان سے ایران ، لیبیا ، شام اور تر کی کے راستے یو رپ میں داخل ہو تے ہیں۔ ڈنکی لگا کر جا نے والے پا کستانی قیصر کا ظمی نے بتا یاکہ میں نے پا کستان سے ایران کا ویزہ لے کر داخل ہو ا اور پھر ایران سے یو نا ن کیلئے ڈنکی لگا ئی ، میر ی ایجنٹ سے جر منی پہنچا نے کی با ت ہو ئی تھی لیکن ایجنٹ مجھے اور میر ے ساتھ 15لڑکو ں کے گروپ کو یو نا ن با رڈر پر بے یا رو مد گا ر چھوڑ کر خود غائب ہو گیا۔ایجنٹ نے ہر لڑ کے سے یورپ پہنچانے کا 25لاکھ لیا تھا میں اور میر ے ساتھ پا کستانی 2لڑکو ں کو یونا ن سیکیو رٹی نے پکڑ لیا اور پھر تین ما ہ بعد ہمیں پا کستان ڈی پو رٹ کر دیا یو نا ن جیل میں قید زندگی کا بدتر ین وقت تھا۔ ڈنکی کے ذریعے سویڈن جا نے والے شہر ی فیروز نے بتا یا کہ انہو ں نے ڈنکی لگا نے کیلئے پا کستان سے ایران کا راستہ اختیا ر کیا تھا۔وہ ایران کے راستے یو نا ن اور پھر تر کی جا نا چاہتے تھے لیکن تر کی با رڈر پر گر فتار ہو گئے اور انہیں پا کستان ڈی پورٹ کر دیا۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) کی رپو رٹ کے مطا بق سال2014سے اب تک 52ہزار67افراد یو رپ داخلے کی کو شش میں ہلا ک ہو چکے ہیں۔ غیر قانو نی طور پر یو رپ جا نے والے تارکین وطن جو تر کی پہنچ کرسمندر پار کر کے یورپ جانے کی کوشش کے دوران بلا ک ہو ئے ان کی تعداد 21ہزار5سو63ہے۔ذرائع وفا قی تحقیقاتی ادارے کے مطا بق ایف آئی اے کے انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم نے سال 2021کے دوران93لاکھ0 4ہزار ٹر یول انٹر یز ہو ئیں جن میں سے46لاکھ80ہزارپا کستان آئے جبکہ46لاکھ50ہزار افراد بیرون ملک روانہ ہوئے۔ ایف آئی اے نے یکم جنور ی 2021سے دسمبر 2021کے دوران کل 58761افراد کو ڈیپورٹ کیا۔ وفا قی تحقیقاتی ادارے کے امیگریشن ونگ نے سال 2021کے دوران انسانی اسمگلنگ کے خلاف کریک ڈاون کرتے ہوئے13165انکوائر یا ں کیںجبکہ 8134مقدما ت درج ہو ئے۔ امیگر یشن ونگ نے 22861افراد کو گرفتار کیا جبکہ2746مقدامات کے چالان ٹرائل کو رٹس میں جمع کرائے جبکہ سال 2021میں ٹر ائل کو رٹس نے انسانی سمگلنگ میں ملو ث 1871افراد کو سزائیں سنا ئیں۔
ایف آئی اے کے انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ سسٹم (آئی بی ایم ایس )کے پا س پا کستا ن میں آنے اور پا کستان سے با ہر جا نے والے تما م مسافروں کا ریکا رڈ جمع ہوتا ہے جبکہ آئی بی ایم ایس ، ایف آئی اے ایمگر یشن کو تما م بین الاقوامی داخلی اور خا رجی راستو ں پر ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کر تا ہے۔ آئی بی ایم ایس نے سال کے دوران 300 اسٹاپ لسٹ کیسز کا کامیابی سے سراغ لگا کر قانون کے مطابق کارروائی کی۔انسانی سمگلروں کے خلاف مہم کے تحت ایف آئی اے نے ملک بھر میں خصوصی کارروائیاں کرتے ہوئے 1263 انسانی سمگلروں کو گرفتار کیا۔ انسانی سمگلروں کے خلاف کامیاب کریک ڈاون اور بہترین حکمت عملی کے نتیجے میں امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی سالانہ ٹریفکنگ ان پرسنز (TIP یعنی انسانی اسمگلنگ واچ لسٹ) رپورٹ 2022 میں پاکستان کو تما م معیا رات پر کامیا ب قرار دیا ہے۔
ڈنکی لگا کر بیرون ملک جا نے والے پا کستا نیو ں کی سب سے زیا دہ تعداد گجرات ، دوسرے نمبر پر منڈ ی بہا ؤالد ین جبکہ تیسر ے نمبر پر جہلم سے ہے۔ بین الاقوامی قوانین کے ما ہر بیر سٹر حسن رشید صدیقی نے گفتگو کر تے ہوئے بتایاکہ 1970میں ڈنکی کے ذریعے یورپ جا نے والے وہا ں سیٹ ہو گئے ہیں لیکن جو لو گ خواب کے پیچھے اپنے گھر والو ں کو چھوڑ کر جا تے ہیں وہ مختلف مسائل کا شکا ر ہو جاتے ہیں۔ غیر قانونی بیرو ن ممالک جا نے والے جب ڈی پورٹ ہو کر پا کستان آتے ہیں تو ان کے لئے یہا ں Rehablitation Centerنہ ہو نے کی وجہ سے جرائم پیشہ افراد بن جاتے ہیں۔ پا کستان میں انسانی اسمگلنگ قوانین کو بہتر بنا نے کی ضرورت ہے ۔ڈنکی لگا کر جا نے والے پا کستانیو ں کو پا کستان کی وزارت اورسیز ڈیل نہیں کر تی ہے۔اگر کو ئی پا کستانی یہا ں سے ویزہ لگوا کر جا تا ہے اور تر کی پہنچ کر وہا ں سے سائپر س جا نے کے لئے ڈنکی لگا تا ہے تو اپنا پا سپو رٹ پھاڑ دیتا ہے تا کہ ان کی شنا خت (قومیت )نہ پہچانی جا سکے۔