اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی دور میں ریکارڈ قرضے لے کر پاکستان کو معاشی دلدل میں پھنسا دیا گیا۔ سالانہ منصوبہ بندی رابطہ کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور میں ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا جو پی ٹی آئی دور میں 500 ارب روپے رہ گیا، پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہمارے پاس وسائل بہت کم ہیں۔ ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات کا سامنا کرنا پڑا، گزشتہ 4 سال میں ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا گیا، سی پیک پاکستان کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے، پاکستان کے پسماندہ ترین اضلاع کو دیگر اضلاع کے برابر لانا ہو گا، ملکی ترقی کے لیے معیشت کو برآمدی بنانا ہوگا، زرعی شعبے کی بہتری سے گرین انقلاب ہماری اولین ترجیح ہے۔ درپیش چیلنجز کے باوجود ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، آئندہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے، سروسز کے شعبے کا ہدف 3.6، مینوفیکچرنگ کا 4.3 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال مہنگائی کا ہدف 21 فیصد تک مقرر کیا گیا ہے، آئندہ مالی سال برآمدات 30 ارب ڈالر اور درآمدات 58 ارب ڈالر کی ہوں گی۔ مستقبل کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے زرعی انقلاب کی ضرورت ہے۔ ملکی زراعتی کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو زراعت میں اپنا رہے ہیں۔ پاکستان کیلئے زراعت کے شعبہ میں ترقی کے شاندار مواقع موجود ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت زرعی انقلاب 2.0 کے حوالے سے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے 1100 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی ہے۔ موٹر ویز کے منصوبوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ میں مکمل کریں گے، رواں مالی سال کیلئے مختص پی ایس ڈی پی کا استعمال 90فیصد رہے گا، اب جب ہم آئے ترقیاتی بجٹ ساڑھے 500 ارب رہ گیا۔ سالانہ منصوبے کی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر نے کہا کہ2018ء میں پاکستان کا ترقیاتی بجٹ ایک ہزار ارب روپے تھا، جسے اب 11سو ارب روپے کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے ریکارڈ قرضے لیکر پاکستان کو معاشی دلدل میں پھنسایا: احسن اقبال
Jun 03, 2023