لاہور(لیڈی رپورٹر) آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان و پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری سرفراز، رانا لیاقت، سعید نامدار، رانا انوار، نادیہ جمشید، اسلم گھمن ،ملک مستنصر باللہ اعوان، مصطفیٰ سندھو ،آغا سلامت، چوہدری محمد علی، میاں ارشد، رانا الیاس، چوہدری عباس، طارق زیدی، مرزا طارق، رانا خالد، طاہر اسلام، غفار اعوان، نذیر گجر، اختر بیگ، مصطفی وٹو ودیگر نے کہا ہے کہ حکومتی دعوؤں کے برعکس مہنگائی اپنے عروج پر ہے حکومتی ادارے مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ذمہ داران مہنگائی میں کمی کے زبانی اعلانات یا کاغذی نوٹیفکیشنزجاری کرتے ہیں جن پر عملدرآمد نہ ہونے کے برابر ہے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے اساتذہ و ملازمین کی زندگیاں اجیرن ہیں تو دوسری طرف حکومت ملازمین پر انکم ٹیکس کا مزید بوجھ ڈالنے کے درپے ہے جو ملازمین کو زندہ درگور کرنے کے مترادف ہے۔ لہٰذا وزیر اعظم پاکستان اور وفاقی وزیر خزانہ ملازمین کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک نہ کریں۔ ملازمین کی تنخواہوں اور الاونسز میں کم از کم 100 فیصد اضافہ کیا جائے، اساتذہ کو انکم ٹیکس میں 50 فیصد ریبیٹ دیا جائے۔ پنجاب کے ملازمین کی لیو انکیشمنٹ پر نگران دور حکومت میں جو شب خون مارا گیا ہے اسے واپس لیا جائے ۔ ریٹائرمنٹ پر گروپ انشورنس میچورٹی کلیم ادا کیا جائے اور بناولنٹ فنڈ سے ملنی والے وظائف و گرانٹس میں 200 فیصد اضافہ کیا جائے وگرنہ 10 جون کو آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے احتجاج اور دھرنا دیا جائے گا۔