جنوبی افریقہ (نوائے وقت رپورٹ) جنوبی افریقہ میں 1994 میں نسل پرستی کے خاتمے کے بعد سے پہلی مرتبہ نیلسن منڈیلا کی جماعت انتخابات میں اکثریت سے محروم ہوگئی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق جنوبی افریقہ کی حکمران جماعت اے این سی کو حالیہ انتخابات میں صرف 40 فیصد ووٹ ملے۔ یوں اے این سی 30 سال میں پہلی مرتبہ انتخابات میں اکثریت حاصل نہ کرسکی۔ جنوبی افریقہ کی مرکزی اپوزیشن جماعت 'ڈیموکریٹک الائنس' کو تقریباً 21 فیصد ووٹ ملے۔ سابق صدر جیکب زوما کی'ایم کے پارٹی' نے پہلے الیکشن میں ہی 14 فیصد ووٹ حاصل کرلیے۔ اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی نتائج کو ایک اہم کامیابی قرار دے دیا۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک شدید غربت اور عدم مساوات سے نبرد آزما ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق اے این سی کو دوبارہ حکومت بنانے کے لیے اتحاد کا سہارا لینا پڑے گا۔ جنوبی افریقہ میں 29 مئی کو ہونے والے انتخابات میں 2 کروڑ 77 لاکھ ووٹر رجسٹرڈ تھے تاہم انتخابات میں ووٹر ٹرن آؤٹ 58.61 فیصد ہی رہا جو گزشتہ 30 برسوں میں جنوبی افریقا میں سب سے کم ووٹر ٹرن آؤٹ ہے۔