اسرائیلی حکام جوبائیڈن جنگ بندی فارمولہ پر رضامند، قطر، مصر کا بھی فریقین پر دباؤ، نیتن یاہو کے 2 اتحادی آگ بگولہ

Jun 03, 2024

مقبوضہ بیت المقدس + دوحا+ تل ابیب( نوائے وقت رپورٹ)  امریکی صدر جوبائیڈن کا غزہ جنگ بندی کیلئے تین مراحل پر مشتمل مجوزہ منصوبہ سامنے آنے کے بعد اسرائیلی جنگی کابینہ نے امریکی صدر کے جنگ بندی تجاویز پر منظوری دیدی ہے، اسرائیلی جنگی کابینہ کو بائیڈن کی تجاویز پر حکومتی  ردعمل کا انتظار ہے، جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو مغویوں کی رہائی، جنگ بندی کو نہیں مانیں گے ۔ ادھر امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ اگر حماس امریکی تجاویز پر رضامند ہوجائے تو اسرائیل بھی مان جائیگا۔ دوسری طرف قطر، امریکا اور مصر نے اسرائیل اور حماس سے صدر جوبائیڈن کے مجوزہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔قطر، امریکا اور مصر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ جوبائیڈن کا مجوزہ معاہدہ غزہ کے لوگوں اور یرغمالیوں کے اہل خانہ دونوں کے حق میں ہے۔مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ صدر جوبائیڈن کا مجوزہ معاہدہ مستقل جنگ بندی کا روڈ میپ اور تنازع کا خاتمہ کرے گا۔  علاوہ ازیں اسرائیل کی مخلوط حکومت کے دو انتہا پسند اتحادی وزرا نے نیتن یاہو کو حماس جنگ بندی کی صورت میں حکومتی اتحاد چھوڑنے اور حکومت گرانے کی دھمکی دے دی۔  بن گویر اور بزالیل سموٹریچ نیتن یاہو دونوں کے خیالات جنگ کے بارے میں انتہا پسندانہ رہے ہیں، بن گویر نے سخت ردعمل دیا ۔ اسرائیلی کابینہ میں داخلی سلامتی کے امور کے وزیر نے نیتن یاہو کو دھمکی دی ہے کہ اگر نیتن یاہو نے امریکی صدر جوبائیڈن کی جنگ بندی تجاویز کے ساتھ آگے بڑھنے کی کوشش کی تو وہ حکومت سے علیحدہ ہو جائیں گے۔ سموٹریچ نے بھی نتین یاہو کو تنبیہ کیا ہے کہ حماس کے مکمل خاتمے کے بغیر جنگ بندی قبول کی تو دونوں حکومت کا حصہ نہیں رہیں گے ۔انہوں نے لکھا  ہم جنگ کے تسلسل کا مطالبہ کرتے ہیں، یہاں تک کہ حماس کا مکمل خاتمہ کر دیا جائے اور یرغمالیوں کو واپس گھروں میں لایا جائے۔
 دوسری جانب اسرائیلی اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ نے حماس سے جنگ بندی معاہدے کی صورت میں نیتن یاہو کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ  دوروز قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل، حماس جنگ بندی کا نیا منصوبہ پیش کرتے ہوئے حماس سے قبول کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد سے نیتن یاہو پر عالمی دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔علاوہ ازیں قطر، امریکا اور مصر نے اسرائیل اور حماس سے صدر جوبائیڈن کے مجوزہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

مزیدخبریں