کراچی (کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اسرائیل کو طاقت جوبائیڈن فراہم کر رہا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے غزہ مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی منافقت اور اس کا دہشت گردانہ کردار ہے۔ امریکا نے عراق، افغانستان میں انسانوں کو قتل کیا۔ امریکا دہشت گرد اور انسانیت کا دشمن بنا ہوا ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ امریکا صرف جنگ بندی کا بیان دیتا ہے مگرعملاً کچھ نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ او آئی سی صرف اجلاس، قراردادیں پاس کرتے ہیں، او آئی سی والے امریکا کو ناراض نہیں کر سکتے۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا کہ اقوام متحدہ کیا زبانی جمع خرچ کا نام ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا، عالمی عدالت نے بمباری روکنے کا فیصلہ دیا، مسلم ممالک کے حکمران کیوں خاموش ہیں۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں وعالمی عدالت انصاف کے فیصلے کے باوجود اسرائیلی افواج کی جانب سے رفح بارڈر و غزہ پر مسلسل بمباری جاری ہے۔ خواتین و بچوں سمیت ہزاروں فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف اور ’’اہل فلسطین‘‘ اور’’ تحریک مزاحمت حماس‘‘ سے اظہار یکجہتی کے لیے اتوارکو شاہراہ فیصل پر عظیم الشان ’’غزہ ملین مارچ‘‘ منعقد ہوا۔ شدید گرمی کے باوجود شہر بھر سے لاکھوں مردو وخواتین اور مختلف طبقات و مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سمیت علماء، وکلاء، ڈاکٹرز، انجینئرز، طلبہ، تاجر، مزدور سمیت سول سوسائٹی سے وابستہ افراد شریک ہوئے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فلسطین اور کشمیر کے لیے پوری قوم قربانیاں دینے اور سربکف ہونے کے لیے تیار ہیں، حکمران اور افواج پاکستان اپنا کردار ادا کریں، حماس کی قانونی حیثیت کو تسلیم کیا جائے۔ تمام اسلامی ممالک کو جمع کر کے جنگ بندی کے لیے اعلامیہ جاری کیا جائے، فلسطین کے زخمیوں کو پاکستان لایا جائے اور ان کاعلاج کیا جائے۔ سابق جنرل باجوہ کے حوالے سے کشمیر کے مسئلے پر سودے بازی کی جو اطلاعات سامنے آرہی ہے اس پر فوجی قیادت کو بھی وضاحت کرنی چاہیے ورنہ مسئلہ کشمیر پر فوج پر بھی شکوک و شبہات شروع ہوجائیں گے۔ پیپلز پارٹی اور نواز لیگ بتائیں کہ وہ اسرائیل کے خلاف احتجاج اور حماس کی حمایت کیوں نہیں کرتیں، پی ٹی آئی کے عمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ جیل سے اسرائیل کے حوالے سے اپنا موقف پیش کریں۔ اقوام متحدہ سے سوال کرتے ہیں کہ مشرقی تیمور اور عراق پر حملے کا مسئلہ ہو تو قراردادوں پر عمل درآمد ہوجاتا ہے لیکن کشمیر یا فلسطین کا مسئلہ ہو تو قرادادوں اور عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو بھی روند دیا جاتا ہے۔ کشمیر و مسئلے کو حل کرنے کے لیے احتجاج کے دائرے کو وسیع کرنا ہوگا اور جدوجہد کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ پاکستان توڑنے میں یحییٰ خان، ذوالفقار علی بھٹو اور شیخ مجیب کا کردار تھا۔ کسی ایک کو ذمہ دار قرار دے کر تاریخ کو مسخ نہ کیا جائے۔ بیت المقدس قبلہ اول کا تحفظ ہم سب پر فرض ہے۔ ہم اہل غزہ و فلسطین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مزاحمتی تحریک امت مسلمہ میں جاری رہے گی۔ مارچ سے دیگر شخصیات نے بھی خطاب کیا۔