قاضی نامہ… اشفاق احمد قاضی
دریا کے کنارے انتہائی خوبصورت سر سبز جھومتے آم کے درختوں کا باغ ہے۔ہر درخت کی ہر ٹہنی کچا آم کی پاکیزہ غذا دوا والے بوجھ سے جھک گی ہے۔ جون شروع ہوچکا،آج تک ہر روز بارش کے برسنے سے ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔ آسمان پر سیاہ کالے بادل اوپر سے نیچے اتیرتے ہوئے مدبرانہ گشت کرنے سے مزید ٹھنڈک پیدا کر رہے ہیں۔سادگی ، عاجزی ، محنت کے پاکیزہ راستوں پر سفر کرتے ہوئے سترسالہ صغیر بھائی باغ کی دیکھ بھال کیلے باغ کے قریب سوتری کی چار پائی پر بیٹھا منہ آسمان کے رخ کیے دونوں ہاتھ پھیلائے بلند آواز میں رب عظیم سے التجاکرنے لگا۔بولا سب جہانوں کو پالنے والے تمام کائینات تیری رحمت ، نعمت ، فضل سے سورج کی نور و پاکیزگی بھری کرنوں کے برسنے کی منتظر ہے۔سیاہ کالے گھنے بادلوں کو آسمان کی چھاتی پر دیکھ کر تباہی، بربادی مایوسی کے اذیت ناک فکرات کے گردو غبارمیں اضافہ ہوتا ہے۔کل کاینات کو رزق زندگی کی نعمت عطا کرنے والے اب سورج کی تپش بھر کرنوں کے برسنے کی ضرورت، مجبوری ہے۔خواہش ہے کہ نور پاکیزگی، شفاء غذا بھری کرنوں کا کچے آموں کے وجود کی گہرائی تک اترنے سے کچا آم لذت میٹھاس، افادیت سے بھر جاییںگے۔صغیر بھائی کی درد بھر پکار سنتے ہی قریب کے گلاب کا پودا کہنے لگا، سایہ، بارش، ٹھنڈک سے میری کلیاں ابھی کھل کر حسن ، خوشبو، رنگت سے پھول نہیں بن سکیں۔ابھی گلاب کے پودے کی پکار جاری تھی، قریب کے کھیت سے خربوزے نے بلند آواز میں آہ بھر،خربوزہ کہنے لگا،بارش کے تسلسل سے ہر خربوزہ شجر ممنوعہ بنا ہوا ہے۔کرنوں کے برسنے سے خربوزے کے وجود لذتِ میٹھاس ذائقہ غذائیت سے آشنا ہوں گے۔گندم کے کھیت اور ہر پھل کرنوں کے برسنے کو ترس رہے ہیں۔
یکدم آسمان پر روشنی چمکی، سفید پروں والا فرشتہ سامنے آیا۔لہجہ دھیما،شیریں زبان میں فرمانے لگا،خداوندِ کریم نے تمھاری التجا سادگی، عاجزی ، محنت کے بدلے قبول کی،دیکھتے ہی دیکھتے آسمان کی چھاتی صاف شفاف ہو گئی۔ رحمت کے فرشتے نے فرمایا، زندگیوں کے تسلسل کو بہتر بنانے کے لیے قدرت نے آم کو پاکیزہ غذا،شفاء اور غریبوں کیلے الہامی دوابنایا ہے۔زندگیوں میں علیم خاموشی سے اترنے والی تکلیف دہ بیماریوں کو پکے آم کی غذا نے ہی فضاء میں تحلیل کرنا ہے۔رحمت کے فرشتے نے سر فخر سے بلند کیا ، بولا،زندگیوں کی رگوں میں گردش کرنے والے خون نے پکے آم کے کھانے سے صاف ہونا ہوتا ہے۔علم تعلیم سے خوراک کھانے والے ہی کاروان حیات کے راہگیروں پرصحت مند ہو کر فضیلت فوقیت رکھتے ہیں۔پکا آم کے کھانے کے بعد اندھا پن ختم ہوتا ہے۔انکھوں کی روشنی بہتر ہوتی ہے۔کمزور انسان کے جسم کا وزن بڑھتا ہے۔فرشتے کی گفتگو جاری تھی۔شفیق مہربان حلیم طبیعت ماں جی اپنے تقدس اور عظمت کے ساتھ ان کے قریب آگئی۔بولی! ربِ کریم کا فضل ہے۔زبان پر نالائی جانے والی اذیت ناک عورتوں کی بیماریاں پکے آم کھانے سے ختم ہو جاتی ہیں۔میری بہن نابتانے والی بیماریوں سے آم کھانے کے بعد صحت مند ہوگئی تھیں۔میری افسردگی، مایوسی، پریشانی کو آم کی پاکیزہ غذا نے ہمیشہ مٹایا۔آم کے کھانے سے مضطرب، بے چین روح کو اطمنان، سکونِ قلب نصیب ہوا۔آم کے کھانے سے خون کی نالیاں کھل جاتی ہیں۔عظیم مقدس ماں جی زمین پر بیٹھ گئیں۔انگلیوں سے ماتھا ٹھوکنے لگیں۔نگاہ اٹھائی اور صغیر بھائی کی طرف دیکھا ، بولیں،یاد آئی!میری اولاد کے پیٹ میں کیڑے تھے،بچے زمین کی مٹی کھاتے تھے۔جب دن کو کچا آم بچوں کو کھلاتی تو بچوں نے مٹی کھانا چھوڑ دیا۔پتا چلا بچوں کے پیٹ میں کیڑے ختم ہو گئے ہیں۔مقدس ماں جی بلند آواز میں بولی، آم کے آبائی باغ یہاں ہی ہیں۔ پینتس قسم کے آم کے باغات ہیں۔
کچا آم کو سرسوں کے تیل ، نمک اور دیگر مصالحہ جات کے مکس کرنے سے انتہائی لزیز اچار تیار ہو جاتاہے۔شکار پور کا اچار مشہور ہے مگر اچار ذیادہ مقدار میں نہیں کھانا چاہے۔پکے آم میں سب سے ذیادہ شوگر ہوتی ہے?۔آم ایشائی پھلوں کا بادشاہ اور شفا ء میں شہنشاہ ہے۔
ماں جی رک گئی، فرشتے کے چہرے کی طرف دیکھنے کے بعد بولیں! کچے آم میں وٹامن سی کی مقدار بہت ذیادہ ہوتی ہے۔وٹامن B1,B2 اور تایاسین بھی ہوتے ہیں۔ کچے آم کو رگرم راکھ میںبھو ن کر اسکے گودے کو چینی اور پانی میں ملا کر استعمال کرنے سے لو لگنے اور ناقابلِ برداشت گرمی کے خلاف مدافعت پیدا ہوتی ہے۔معدہ اور انتوں کے تکلیف دہ نقائص میں مفید ہے۔کچا آم جس میں ابھی گٹھلی نہ بنی ہو شہد اور نمک کے ساتھ ملا کر کھانے سے پیچس ، بواسیر، بدہضمی اور قبض کی بیماریوں سے جان چھوٹ جاتی ہے۔نزع اورموت کی تکلیفوں سے نکل آتا ہے۔ مفکرین ، دانشوروں نے مقدس کتابوں میں سنہری الفاظ میں لکھا ہے ، کچا آم شہد اور سیاہ مرچ کے ساتھ ملا کرکھانے سے پیلا پن دور ہوتا ہے۔ جگر افعال میں تیزی آتی ہے۔کچے آم کے وٹا من سی سے انسانی خون کے خلیے پیدا ہوتے ہیں۔زخم ختم ہو جاتے ہیں۔شفاء کی تخم ریزی کرتا ہے۔خون کے بہنے کو روکتا ہے۔ قوت ِ مدفعیت پیدا ہوتی ہے۔جس سے ہیضہ ،تپِ دق کے جراثیم ختم ہو کر خون کی کمی پوری ہوتی ہے۔ وٹامن اے کی کمی سے اندھا پن ہوتا ہے۔ آم وٹامن اے کی کمی کو پورا کرتا ہے۔فرشتے نے فرمایا۔ آم کے کھانے سے انکھوں کی جلن ، خارش بھی نہیں ہوتی۔ ملک شیک عمدہ غذا ہے۔آم میں ذیادہ شوگر اور دودھ میں پروٹین کی وافر مقدار کی بدولت دونوں کے مکس ہونے سے عمدہ غذابنتی ہے۔صحت کیلے انتہائی مفیدہے۔ مقدس ماں جی نے ٹھنڈی سانس لی کچھ دیر رکنے کے بعد پھر بولی! غور کریں! یونانی طبیب آم کو اعصابی کمزوری دور کرنے ، جسم سے زہریلے مادوں کے اخراج ، خون کی خرابیاں اور خون کی کمی کے علاج کیلے استعمال کرتے ہیں۔ مقدس ماں جی پھر رکیں! کچھ دیر بعد بلند آواز میں بولیں!آم کے پھول ،پتے اور تنے سے نکلی ہوئی گوند اور بیج کو ادویات میں استعمال کرتے ہیں۔ آم پھل کی اہمیت بہت ذیادہ ہے۔ آم خشک پتوں کو پیشاب کی نالیوں میں سوزش ختم کرنے کیلے استعمال کرتے ہیں نیز بدن کے جوڑوں کے درد اور خناق کے علاج کیلے مفید ترین ہے۔
سر درد میں مفید غذایت کے طو ر پر استعمال کیا جاتاہے۔آم کا معتدل استعمال نظام ِ ہضم کو بہتر بنانے اور کینسر کے بچاو کا باعث بنتا ہے۔آج کل ہمارے گاوں کے لوگ آم پک جانے پر سوکھی روٹی پکے آم کے ساتھ کھا کر صحت مند ہو جاتے ہیں۔ہماری خوش قسمتی نیک بختی ہے کہ لذیز ترین صحت بخش آم ہماری پاک زمین پر قدرت نے دیے۔یہ کہتے ہوئے رحمت کا فرشتہ اور ماں جی چلے گے۔