غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف درخواست ، وفاقی حکومت کے وکیل معاونت کیلئے طلب

 غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف درخواست پرعدالت نے وفاقی حکومت کے وکیل کومعاونت کیلئے طلب کر لیا،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت ملک میں جاری غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا حکم دے۔جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ بتایا جائے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی ہے؟ عدالت نے وفاقی حکومت سمیت فریقین سے جواب طلب کر لیا۔ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملک میں غیر لوڈ شیڈنگ بغیر کسی وجہ کے ہو رہی ہے، شہروں میں 6 سے 8 گھنٹے جبکہ دیہات میں 10 سے 12 گھنٹے لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے، لوڈ شیڈنگ سے شہریوں کے کاروبار شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ مسلم لیگ ن کے منشور میں لوڈ شیڈنگ ختم کرنا بھی شامل ہے۔عدالت نے غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ پر وفاقی حکومت کے وکیل کو کیس میں معاونت کیلئے طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔واضح رہے کہ ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف کئی شہروں میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے تھے۔کراچی کے علاقے لیاری ایکسپریس وے پر پانی و بجلی کی عدم فراہمی پر خواتین سڑکوں آگئیں ،مظاہرین نے ایکسپریس وے کے دونوں ٹریک ٹریفک کیلئے بند کر دیاتھا۔ کئی گھنٹوں کے بعد لیاری ایکسپریس وے پر جاری احتجاج ختم کر دیا گیاتھا۔ گارڈن انٹر چینج کے قریب ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی تھی۔ اسی طرح نصیرآباد میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر مظاہرے کئے گئے تھے۔قمبر شہدادکوٹ کے علاقے نصیرآباد میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور زرعی پانی کی قلت کے خلاف خواتین اور بچے بھی سڑکوں پر نکل آئے تھے۔مظاہرین نے احتجاجی ریلی نکالی ، ہاتھوں میں بینرز اٹھائے شہریوں نے شدید نعرے بازی بھی کی تھی۔مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ علاقہ میں جاری بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے زرعی پانی کی مکمل فراہمی کی جائے جبکہ مردان میں بھی شہریوں نے بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کےخلاف احتجاج کیاتھا۔ مظاہرین نے محب روڈکوہرقسم کی ٹریفک کیلئے بند کرتے ہوئے واپڈااہلکاروں کےخلاف نعرے بازی بھی کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن