پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءعلی محمد خان کا کہنا ہے کہ ہم نے سیاسی بات کی ہے کسی ادارے کے خلاف نہیں، کوئی اس ملک میں غدار نہیں سب محب وطن ہیں،جمہوریت پر یقین کرتے ہیں تو مینڈیٹ والوں کو آنے دیں،ہماری بات اب بھی سیاسی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں شیخ مجیب کو ووٹ پڑا تھا۔ نتیجہ کیا نکلا؟ ۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے سیاسی طرز پر کہا کہ جمہوریت میں عوامی مینڈیٹ کو عزت دیں،جس کو ووٹ پڑا ہے اس کو حکومت بنانے دیں،ہماری بات اب بھی سیاسی ہے کہ جس کو ووٹ پڑا اس کو حکومت بنانے دیں،عوام نے مینڈیٹ بانی پی ٹی آئی کو دیا تھا،فارم 47 پر جب آپ لوگوں کو لے کر آتے ہیں تو عوام ایک طرف کھڑی ہے اور حکومت ایک طرف ہے۔ وزیراعظم، وزیردفاع اور وزیراطلاعات سب ہارے ہوئے لوگ ہیں۔یاد رہے کہ دو روز قبل بھی اسلام آبادمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءپی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو عدالت کے سامنے گالی دی گئی تھی۔خاور مانیکا کو پانچ سال بعد اس کیس کی یاد آئی تھی۔ مطلب تمام کیسز کی طرح یہ کیس بھی جعلی تھا۔میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رہنما ءپی ٹی آئی علی محمد خان کا کہناتھاکہ خاور مانیکا نے آج کیس کی سماعت کے دوران انتہائی غیر اخلاقی اور غیر مہذب استعمال کی گئی تھی۔ ان کا ایجنڈا کچھ اور ہی تھا۔خاور مانیکا عدالت میں تماشا لگانے آئے تھے۔بار بار تاخیری حربے استعمال کرکے کیس کو التواءجان بوجھ کر کیا جا رہا تھا اور جب کیس کا فیصلہ سنایا جانا تھا تو خاور مانیکا نے جان بوجھ کر ایسا ماحول بنایا کہ کیس کافیصلہ نہ سنایاجاسکے۔ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ سائفر کیس کی سماعت ہوتھی مگر حکومت نے یوم تکبیر کی چھٹی دیدی جس کی وجہ سے اس کیس کی سماعت نہیں ہوئی تھی۔عدالت نے کیس کیلئے ہمیں پیر کا دن دیاتھا۔ ہمارا کام مقابلہ کرنا ہے۔ بانی پی ٹی آئی جیل سے جلد باہر آئیں گے۔