قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیراقلیتی امور شہباز بھٹی کے قتل کے محرکات اورآئندہ ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے اقدامات پر بحث ہوئی۔ جس کے دوران مظفر گڑھ سے پی پی کے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا کہ دہشتگردی کی جتنی بڑی کارروائیاں دارالحکومت اسلام آباد میں ہوئی ہیں اگر وہ وزیر داخلہ ہوتے استعفیٰ دے دیتے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ رحمان ملک غیر منتخب شخص ہیں انہیں اخلاقی جرات کا ثبوت دیتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ پیپلزپارٹی کے کارکنان کی شہادت کے بعد کہہ دیا جاتا ہے کہ یہ پارٹی کی شہادت کی داستان ہے پیپلزپارٹی نے شہادتوں کا ٹھیکہ نہیں اٹھارکھا۔ مسلم لیگ قاف کے رکن فیصل صالح حیات نے کہا کہ وزیراعظم کو رونے دھونے کے بجائے عوام کے آنسو پونچنے چاہییں ۔ وہ وزیرداخلہ سے استعفے کا نہیں کہہ سکتے تو خود مستعفی ہوجائیں۔ نون لیگ کے رکن برجیس طاہر نے کہا کہ نااہل وزیر قومی خزانے پر بوجھ ہیں۔ وزیر داخلہ صرف پریس کانفرنسز اور فوٹو سیشنز کرانا جانتے ہیں ۔ جے یو آئی فے کے امیر مولانافضل الرحمان نے کہا کہ تحفظ ناموس رسالت تحریک ختم ہوچکی ہے، شہباز بھٹی کے قتل کےمحرکات کو سامنے لایا جائے۔