لاہور(خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ہم خیال نے نگراں سیٹ اپ‘ انتخابی اتحاد، لیگی دھڑوں کے اتحاد اور لیگیوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کےلئے جدوجہد کو تیز کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگوں کے اتحاد میں کسی کی انا کو رکاوٹ نہیں بننا چاہئے، لیگی دھڑے متحد ہو جائیں تو کوئی سیاسی قوت اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ طے شدہ فارمولے کے تحت ہی ہو گی، یہ اتفاق گزشتہ روز مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا اور مسلم لیگ ہم خیال کے چیئرمین حامد ناصر چٹھہ سے ان کی رہائش گاہ میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔ ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پیر صاحب پگارا نے کہا کہ سندھی قوم پرستوں کی حب الوطنی کسی شک سے بالاتر ہے، وہ پہلے آنکھیں بند کرکے پیپلزپارٹی کو ووٹ دیتے رہے لیکن اب وہ انہیں ووٹ نہیں دیں گے، پیپلز پارٹی کا سندھ کارڈ ختم ہو چکا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پر حلقہ بندیوں کی بات نہیں مانی گئی تو انتخابات کیسے فری اور فیئر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگوں کے اتحاد میںکسی کی انا کو رکاوٹ نہیں بننا چاہئے، جو اتحاد کےلئے دو قدم آگے بڑھے گا اس کی قدر زیادہ ہو گی، مسلم لیگ بہت بڑی قوت ہے اگر یہ اکٹھی ہو جائے تو کوئی قوت اسکا مقابلہ نہیں کر سکتی۔ اس معاملہ پر چودھری برادران سے بھی ملوں گا۔ انہوں نے سندھ میںمسلم لیگ ن، فنکشنل اور ہم خیالوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ گزشتہ دو تین انتخابات کے نتائج سامنے رکھ کر کی جائے گی۔ انہوں نے پیپلز پارٹی سے اتحاد کے حوالے سے کہا کہ اس سے قبل فیصلہ میرے والد کا تھا، میں نے سال سوا سال میں دیکھا ہے کہ ہم انکے ساتھ نہیں چل سکتے یہ جو بات کرتے ہیں اسے پورا نہیں کرتے، سندھ میں حکومت نے کوئی کام نہیں کیا اب یہ وہاں پیسہ چلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے دسمبر میں کہہ دیا تھا کہ ایم کیو ایم حکومت سے علیحدہ ہو جائے گی اور اب اپنی مرضی کا نگراں وزیراعلیٰ لانا چاہتے ہیں۔ گورنر پنجاب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان کا فیصلہ اچانک نہیں تھا چار پانچ ماہ کے مذاکرات کے بعد وہ گورنر بنے۔ انہوں نے کہا کہ میں شیخ رشید کو اپنا اتحادی بنانا چاہتا ہوں، ان سے جلد ملاقات کروں گا۔ حامد ناصر چٹھہ نے پیر پگارا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت مشکل حالات میں ہے ایسے میں لیگوں اور لیگیوں کو اکٹھا ہونا چاہئے تاکہ ملک کو مشکل حالات سے نکال سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے عام انتخابات کے لئے معاملات چل رہے ہیں۔ انہوں نے چوہدری برادران کو ساتھ ملانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری تو کوشش ہے لیکن وہ ساتھ ملنا نہیں چا رہے۔