سنچورین کرکٹ گراؤنڈ پر محمد حفیظ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جوکہ سود مند رہا۔ احمد شہزاد اور ناصرجمشید نے پاکستان کی جانب سے کھاتہ کھولا تاہم انتیس کی سکور پر ناصر جمشید کیچ آؤٹ ہوگئے، اس کے بعد کپتان محمد حفیظ نےٹیسٹ سیریز میں شکست کی خفت خوب مٹائی اور جنوبی افریقن باؤلرز کی جم کر دھلائی کی، یہ چوکا وہ چھکا ،،، پروفیسر نے کپتانی کا حق ادا کردیا۔ احمد شہزاد نے بھی انکا بھرپور ساتھ دیا اور پچیس گیندوں پر چھیالیس رنز کی اننگز کھیلی، وہ رن آؤٹ ہوئے۔ عمراکمل گیارہ رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ دوسری جانب محمد حفیظ کا بلا رنز اگلتا ہی رہا، کلین ویڈلٹ کی گیند پر انہوں نے گیند کو باؤنڈری لائن کی راہ تو دکھادی مگر اس دوران بدقسمتی سے انکا پاؤں وکٹوں کو چھو گیا۔ حفیظ نے اکاون گیندوں پر دھواں دھار چھیاسی رنز بنائے۔ ٹاپ آرڈر کی شاندار بلےبازی کےباوجود مڈل آرڈر قابل قدر کارکردگی نہ دکھا سکی۔ شعیب ملک سات، کامران اکمل اور عمرگل ایک ایک رن بنا سکے۔ شاہد آفریدی انیس رنز کےساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ قومی ٹیم نے مقررہ اوورز میں ٹی ٹونٹی کی تاریخ میں ایک سو پچانوے رنز کیساتھ اپنا تیسرا بڑا مجموعہ سکور بورڈ پر سجایا۔ ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز قابل اعتماد رہا تاہم عمرگل نے اپنے پہلے ہی اوور میں تین پروٹیز بلےباز آؤٹ کرکے میدان میں سنسنی پھیلا دی۔ انھوں نے میچ میں مجموعی طور پر صرف چھ رنز کےعوض پانچ جنوبی افریقن کھلاڑیوں کو شکار کیا۔ اے بی ڈویلیئر چھتیس رنز بنا کر نمایاں رہے۔ میزبان ٹیم کے سات کھلاڑی ڈبل فگرز میں بھی داخل نہ ہوسکے۔ کراس نہ کرسکے اور پوری ٹیم اپنی تاریخ کے کم ترین سکور سو رنز پر پویلین جا بیٹھی۔ محمد حفیظ نے بلے کےبعد گیند سے بھی دل کی بھڑاس نکالی اور تین وکٹیں اپنے نام لکھوائیں۔ آل راؤنڈ کارکردگی پر انھیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز کا آغاز دس مارچ سے ہوگا۔