اسلام آباد (اے این این) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی طرف سے مذاکراتی کمیٹی کے نامزد رکن مفتی کفایت اللہ نے کہا ہے کہ تحریک طالبان کی طرف سے جنگ بندی کو پوری قوم نے خوش آئند قرار دیا ہے انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد خیبر ایجنسی میں فضائی حملہ مذاکرات اور جنگ بندی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہو سکتی ہے۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان کی طرف سے یک طرفہ جنگ بندی کا فیصلہ نہایت خوش آئند اقدام ہے، پوری قوم نے اس فیصلے کو سراہا ہے حکومت اگر سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو اب مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں مگر حکومتی رویہ غیر سنجیدہ ہے حکومتی حلقوں و اداروں میں اتحاد و اتفاق کا فقدان نظر آتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا طالبان کے جنگ بندی کے اعلان سے وفاقی حکومت فوری فائدہ اٹھاتی اور جیٹ طیاروں کی بمباری کو روکتی مگر حکومت بے بس نظرآتی ہے، جمعیت علمائے اسلام ف کا پہلے دن سے مئوقف ہے کہ فوجی اپریشن مسائل کا حل نہیں طالبان کی جانب سے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا گیا اس کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں جس سے امن کے لئے امید کی کرن نظر آ رہی ہے ایک مہینہ بہت ہے اس سے فریقین کی نیت کا پتہ چل جائے گا اور اگر سنجیدگی برقرار رہی تو سیز فائر کا ٹائم بڑھایا جا سکتا ہے بین الاقوامی سیاست کے نتیجے میں یہاں جنگ ہو رہی ہے۔
مفتی کفایت اللہ