پاکستان اور افغانستان میں سکیورٹی تعاون مزید بڑھانے کی ضرورت ہے: نوازشریف

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورئہ افغانستان سے اہم دو طرفہ معاملات سلجھانے میں مدد ملی ہے، پاکستان پر امن افغانستان کا حامی ہے، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے، افغانستان کی ترقی اور پائیدار استحکام کیلئے تعاون جاری رکھیں گے‘ پاکستان نے اہم فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے فوکل پرسنز تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وہ افغان سفیر جانان موسیٰ زئی سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر اعظم سے پاکستان میں افغان سفیر جانان موسیٰ زئی نے ملاقات کی، جس میں خطے کی صورتحال اور پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں پاکستان افغانستان تعلقات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔ افغان سفیر نے یقین دلایا کہ افغانستان بھی بین الوزارتی فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے فوکل پرسن تعینات کریگا۔ترجمان وزیر اعظم ہائوس کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف سے افغان سفیر کی ملاقات میں تجارتی راہداری اور کاسا1000منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی تعاون مزید بڑھانے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے اہم فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے فوکل پرسنز تعینات کرنے کی منظوری دے دی جس پر افغان سفیر نے وزیراعظم کو بتایا کہ افغانستان بھی بین الوزارتی فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے فوکل پرسن تعینات کرے گا۔ ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پر امن افغانستان کا حامی ہے، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے، افغانستان کی ترقی، پائیدار استحکام کیلئے تعاون جاری رکھیں گے، افغانستان میں برفانی تودہ گرنے سے تباہی پر گہرا دکھ اور افسوس ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم افغان بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان کی ہر ممکن کر رہے ہیں، ضرورت پڑنے پر مستقبل میں بھی افغان عوام کی مدد کر کے خوشی ہوگی۔ افغانستان میں نئی حکومت کے قیام سے تعلقات میں بہتری آئی، توقع ہے کہ افغانستان میں مفاہمت کا عمل جلد مکمل ہو جائے گا۔ افغان سفیر نے کہا کہ متاثرین کیلئے تعاون پر پاکستان کے شکرگزار ہیں، پرامن بقائے باہمی کے وزیر اعظم نواز شریف کے وژن کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ ملاقات کے دوران دونوں نے سفارتی سطح پر ہونے والے فیصلوں پر عملدرآمد کے لئے فوکل پرسن مقرر کرنے پر اتفاق کیا۔ ملاقات میں دونوں ملکوں کے مابین باہمی دوستانہ تعلقات سمیت خطے کے اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ افغانستان کے سفیر نے نیشنل ایکشن پلان کے بعد افغانستان کی سرحد پر دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کے متعلق آگاہ کیا۔ افغانستان کی طرف سے پاکستان سے فرار ہو کر جانے والے دہشتگردوں کے خلاف موثر کارروائیوں کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی کے خلاف افغانستان کی حکومت کے اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ گزشتہ سال نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ضرورت کی اس گھڑی میں پاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑا ہے۔ افغانستان میں برفانی تودا گرنے کے باعث نقصانات پر پریشانی ہے۔ افغان عوام کو مشکل صورتحال میں مزید امداد فراہم کرکے خوشی ہو گی۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان زیادہ سکیورٹی اور دفاعی تعاون پر اطمینان ظاہر کرتے فوج کے سربراہ کے دورہ افغانستان سے اہم امور کو منظم کرنے میں بڑی مدد ملی ہے۔ وزیراعظم نے اس بات سے خوشی ظاہر کی کہ پاکستان افغانستان بزنس کونسل کا اجلاس آئندہ چند ہفتوں میں ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان توقع رکھتا ہے افغانستان کے اندر ہونے والی امن بات چیت سرعت سے ہو گی، کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔ افغانستان کے سفیر نے افغانستان میں برفانی طوفان کے بعد پاکستان کی امداد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کی طرف سے مصیبت کی گھڑی میں مدد کرنے اور یکجہتی کا پیغام دینے سے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وزیراعظم کے تمام پڑوسی ممالک کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے وژن کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے وزیراعظم کو بتایا کہ افغانستان کے اندر امن کوششوں کے بارے میں مضبوط اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ ملاقات میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اورکاسا 1000 منصوبے پر بھی بات چیت کی گئی۔ افغان سفیر نے صدر اشرف غنی کی طرف سے نیک تمنائوں کا پیغام بھی وزیراعظم کو دیا۔دریں اثناء وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے پاکستان مسلم (ن) کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کو سینٹ الیکشن میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ترجمان وزیر اعظم کے مطابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے (ن) لیگ کے قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے ارکان کو واضح ہدایت کی کہ سینٹ انتخابات میں تمام اراکین اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

ای پیپر دی نیشن