’’مقبوضہ کشمیر میں کامیاب الیکشن کا کریڈٹ پاکستان اور حریت کانفرنس کو جاتا ہے‘‘ مفتی سعید کے بیان پر لوک سبھا میں بی جے پی کا احتجاج

سری نگر/نئی دہلی (آئی این پی) مقبوضہ کشمیر کے نئے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعید کے پاکستان کے حق میں دیئے گئے بیان کے خلاف ہنگامہ کھڑا ہو گیا، نیشنل کانفرنس نے مفتی سعید سے قوم سے معافی مانگنے اور بھارتی لوک سبھا میں اپوزیشن نے شور شرابا کرتے ہوئے مفتی سعید سے وضاحت طلب کرنے کامطالبہ کر دیا۔ مفتی سعید نے حلف اٹھانے کے فوری بعد اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ کشمیر حریت کانفرنس ریاست میں منعقدہ حالیہ پر امن انتخابات کے انعقاد کیلئے کریڈٹ کے مستحق ہیں اور مودی کو بھی بتا دیا کہ ان کو کریڈٹ جانا چاہیے، اس پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے نیشنل سیکرٹری شری کانت شرما نے کہا کہ جموں و کشمیر میں پر امن انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن اور دیگر سکیورٹی اداروں کے تعاون سے ممکن ہوا بیان مسترد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان لوگوں کا بھی تعاون حاصل رہا جو بھارتی آئین پر یقین رکھتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی اپوزیشن جماعت نیشنل کانفرنس نے کہا کہ مفتی سعید عوام سے معافی مانگیں۔ نیشنل کانفرنس کے رکن اسمبلی محمداکبر لون نے کہا کہ حریت پسندوں نے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جبکہ حریت رہنمائوں نے وادی کشمیر میں انتخابات کے خلاف مہم چلائی لیکن لوگوں نے ان کے بائیکاٹ کی کال مسترد کرتے ہوئے انتخابی عمل کو کامیاب بنایا۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ مفتی سعید اپنے موقف پر ڈٹ گئے اور کہا کہ میں نے جو کچھ ہوا ، بحوش و حواس کیا، اور میں اپنے موقف پر لفظ بہ لفظ قائم ہوں۔ محبوبہ مفتی نے اپنے والد کے بیان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بیان کی مکمل حمایت کرتی ہیں اور ہماری پارٹی اس موقف پر قائم ہے۔ ہمیں پاکستان اور حریت پسندوں کے ساتھ مل کر اعتماد سازی کرنی چاہیے اور اگر عسکریت پسند تشدد کی راہ چھوڑ کر واپس آنا چاہتے ہیں تو ہمیں ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے لوک سبھا میںاپوزیشن کے شور شرابے اور مفتی سعید سے وضاحت طلب کرنے کے مطالبے پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت اور جماعت کا اس متنازعہ بیان سے دور دور تک کا کوئی واسطہ نہیں۔ انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں نام نہاد انتخابات کی کامیابی کے انعقاد کا کریڈٹ الیکشن کمیشن، سیکیورٹی فورسز اور عوام کو دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ بیان وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مشاورت کے بعد دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...