لاہور (خبر نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ بار کے نومنتخب صدر پیر مسعود چشتی نے کہا ہے کہ وکلاء فوجی عدالتوںکے قیام کی مذمت جاری رکھیں گے اور سپریم کورٹ میں اپنے کیس کا بھر پور دفاع کریں گے، موجودہ عدالتی نظام بہترین ہے اسکی خامیاں دور کی جا سکتی ہیں۔ وہ لاہور ہائیکورٹ بار میں نو منتخب عہدیدارو ں کے اعزاز میں ’’انتقال اقتدار‘‘ کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ پیر مسعود چشتی نے کہا کہ اپنے اپنے اداروں کو ٹھیک کرنا سربراہوں کی ذمہ داری ہے، لہذا حکومتیں اور چیف جسٹس اپنے اپنے اداروں میں موجود خامیاں دور کریں۔ وزراء نیت کر لیں تو انکے اداروں میں موجود خامیاں اور کرپشن ختم ہو سکتی ہے۔ نظام عدل کی بہتری اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے لئے وکلاء پنا کردار ادا کرتے رہیں گے مگر فوجی عدالتوں کے قیام کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ آئندہ سال سے لاہور ہائیکورٹ بار کے علاوہ تمام ضلعی بار ایسویسی ایشنز کے انتخابات بائیو میٹرک نظام کے ذریعے ہی کرائے جائیں گے۔ لاہور ہائی کورٹ بار کی سوا سو سالہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ دنیا میں اس جیسی بار کی کوئی مثال نہیں ملتی یہ روایت ہے کہ جس نے پرانی خوبصورتی کو چار چاند لگا دیئے ہیں انہوں نے سابق صدر ’’شفقت محمود چوہان‘‘ کی جانب سے بار اور وکلاء کے لیے اقدامات کو سراہا اور عہد کیا کہ جو کام وہ ادھورے چھوڑ گئے ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ میرے ایجنڈے میں الیکشن سے قبل وکلاء کی فلاح و بہبود کے لیے رہائشی کالونی سر فہرست ہے اس حوالے سے مثبت پیش رفت کو ممکن بنایا جائے گا۔ انہوں نے عہد کیا کہ پورا سال بار کے کالے کوٹ اور وکلاء بھائیوں کی خدمت میں گذاروں گا، وکلاء کو شکایت کا کوئی موقع نہیں دوں گا بار اور بنچ کا رشتہ مضبوط تر بنائیں گے۔ سابق صدر شفقت محمود چوہان نے کہا کہ ہمارا جمہوری نظام پوری دنیا میں جانا جاتا ہے منتخب کیبنٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ نومنتخب نائب صدر عرفان عارف شیخ نے کہا کہ وکلاء نے مجھے کامیاب کروا کر جو محبتں دی ہیں انہیں فراموش نہیں کیا جائے گا۔ سابق نائب صدر عامر جلیل صدیق نے کہا کہ فرد آتے جاتے رہتے ہیں ادارے دوام رہ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا ادارہ قیامت تک آباد رہے گا۔ سابق سیکرٹری بار میاں احمد چھچھر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ متحد ہو کر تمام تر معاملات کو حل کرنا ہو گا۔ نو منتخب سیکرٹری محمد احمد قیوم نے کہا کہ ہائی کورٹ بار کے لیے بے شمار کام کرنے کی ضرورت ہے۔