لاہور (خصوصی نامہ نگار) طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکمران صرف احتجاج اور دھرنے کی زبان سمجھتے ہیں، پوری قوم کو اپنے آئینی حقوق کیلئے نابینا افراد کی طرح سڑکوں پر نکلنا ہو گا، انہوں نے نابینا افراد کے جائز مطالبات مسلسل لٹکانے کے حکومتی رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عقل کے اندھے حکمران نابینا افراد سے نہ جانے کس بات کا بدلہ لے رہے ہیں، ارکان کی تنخواہوں میں 100فیصد اضافے کا فیصلہ ہو تو ہنگامی کمیٹیاں 3 روز میں فیصلہ سنا دیتی ہیں مگر مجبوروں، مزدوروں کے بنیادی حقوق کے معاملات کو مہینوں اور سالوں لٹکایا جاتا ہے۔ میڈیا کے خوف سے اس بار حکمرانوں نے دل پر پتھر رکھ کر نابینا افراد پر ڈنڈے نہیں برسائے۔ نابینا افراد نے جب میڈیا سے بات چیت میں طاہر القادری سے مدد کی اپیل کی تو انہوں نے ٹیلیفون پر رہنمائوں کو فوراً اظہار یکجہتی کیلئے اسمبلی جانے کی ہدایت کی مگر عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں جانے والے وفد کو پنجاب اسمبلی کے احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا جس پر یوتھ ونگ کے مرکزی صدر شعیب طاہر، مصطفوی سٹوڈنٹ موومنٹ مرکزی صدر عرفان یوسف نے کارکنوں کے ہمراہ پنجاب حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور نابینا افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ مذاکرات کے نام پر پنجاب کے نام نہاد ترجمانوں نے نابینا افراد کو یرغمال بنایا، میڈیا کی توہین کی جو اسمبلی احاطہ کے اندر تھے انہیں باہر نہیں آنے دیا گیا جو باہر تھے انہیں اندر نہیں جانے دیا گیا۔