جہلم (نامہ نگار) جہلم پولیس نے ایک کروڑ روپے تاوان کیلئے اغوا ہونیوالے 16سالہ اے پی ایس کے طالب علم محمد علی ظفر کو گوجرانوالہ کے قریب ایمن آباد میں ایک مکان پر ریڈ کرکے بحفاظت بازیاب کرالیا اور 2اغواء کاروں کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں ایک اغواء کار پولیس مقابلہ کے دوران اپنے ہی ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ڈی پی او جہلم سرفراز خان ورک نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ 17فروری کو محلہ عباس پورہ سے 16سالہ محمد علی ظفر جو 4بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے اور اے پی ایس جہلم کا طالب علم ہے کو اغوا کیا گیا اور اغوا کاروں نے اس کی والدہ سے ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے دو ملزموں بابر علی اور قیصر کو گرفتار کر لیا جبکہ ان کا تیسرا ساتھی بہادر علی فرار ہو گیا۔ ملزموں نے ابتدائی تفتیش میں پولیس کو بتایا کہ مغوی کو گوجرانوالہ کے ایمن آباد میں کرائے کے مکان میں رکھا ہوا ہے، ان کی نشاندہی پر جہلم پولیس نے گوجرانوالہ پولیس کی مدد سے ریڈ کر کے محمد علی ظفر کو بحفاظت بازیاب کر الیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اغواء کار قیصرمحمود کو گزشتہ شب پولیس اس کے ساتھی بہادر علی کی گرفتاری کے لئے ساتھ لے کر جا رہی تھی کہ اس کے ساتھیوں نے پولیس پر فائرنگ کی اور اس دوران قیصر محمود اپنے ہی مفرور ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔