مکرمی! آج کل بعض اخبارات اس بات کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ جیسے کے پی کے میں یہ احتساب غلط ہو رہا ہے۔ ڈی جی احتساب کا استعفی شاید اسی کی علامت ہے کہ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی رائے عمران خان سے مختلف ہے کہ اختیارات میں کمی کی ضرورت ہے۔ کیا آپ نہیں سمجھتے کہ ہمارے معاشرہ میں احتساب کی بہت سخت ضرورت ہے کہ کرپشن کو ختم کیا جائے۔ ایک آدمی جو سائیکل پر نہ سوار ہو سکتا ہے جو کئی بار کوشش کے بعد اس پر سوار ہو سکتا ہو۔ تو اس کا مطلب تو یہ نہیں کہ اسے چڑھنا نہیں آئیگا یا چڑھ نہیں سکتا۔ اسی طرح ہمارا فرض ہے کہ اس معاشرہ سے کرپشن ختم کروائیں اور آگے بڑھیں۔ اگر صوبہ کے پی کے میں کوشش کے باوجود کرپشن ختم نہ ہو سکے تو اس کا مقصد ہے ان کی بہترین کوشش کو صوبہ سندھ، پنجاب میں بھی استعمال کیا جائے۔ ابھی مکمل کامیابی نہ ہو سکے تو یہ مطلب نہیں کہ کوشش ترک کر دی جائے۔ اور اس ملک کو کرپشن سے کھانے کیلئے چھوڑ دیا جائے۔ اللہ ہمیں معاف کرے ۔ (ڈاکٹر محمد طارق مرزا، جہلم)
احتساب کس کیلئے؟
Mar 03, 2016