اسلام آباد (وقائع نگار) ایف آئی اے نے 20 ارب روپے کے میگا سکینڈل میں سی ڈی اے کے افسروں اور نجی فرم کے عہدیداروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔ 2005 ء میں سی ڈی اے نے سیکٹر جی فائیو میں اربوں روپے مالیت کی زمین ارزاں نرخوں پر ایک نجی فرم کو الاٹ کی تھی۔ حکام نے کمپنی کو پریمیم ادا کئے بغیر اراضی بینک آف پنجاب کے پاس گروی رکھواکر چھ ارب روپے کا قرض لینے کی اجازت دی تھی۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سی ڈی اے افسروں اور نجی کمپنی (این پی) کے عہدیداروں کے خلاف بیس ارب روے کے میگا کرپشن کیس میں اہم شواہد حاصل کر لیے ہیں جس میں یہ انکشا ف ہوا ہے کہ 2005 ء میں وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کی انتظامیہ نے سیکٹر جی فائیو میں واقع جناح کنونشن سینٹر کے وسطی ایریا پر اربوں روپے مالیت کی زمین صرف 75 ہزار فی مربع گز کے حساب سے ایک نجی فرم کو ننانوے سالہ لیز پر الاٹ کی جس پر کمپنی نے ہو ٹل اور دیگر اپارٹمنٹ تعمیر کرنا تھے تاہم نجی فرم نے سی ڈی اے حکام کے ساتھ ملی بھگت کرکے 15فیصد رقم ادا کی اور پھر پریمیم کی رقم ادا کیے بغیر ہی مذکورہ فرم نے سی ڈی اے کا پلاٹ بینک آف پنجاب کے پاس رہن رکھوایا اور بینک سے 6 ارب روپے سے زائد کا قرض حاصل کر لیا۔ کیس میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا امکان ہے۔