دھریالہ جالپ(نامہ نگار )کوٹ ہست کے رہائشی سکندر حیات گوندل نے میڈیا کو بتایا کہ 2011میں پی آئی اے میں تعینات میرے بیٹے حاجی ذولفقارعلی گوندل کی شادی چھموں میں ہوئی تاہم میری بہو طلعت اقبال نے کچھ ہی ماہ بعد میرے بیٹے سے طلاق کا مطالبہ کر دیا ،جب میرے بیٹے نے اس کے مطالبے پر طلاق دے دی تو اسکے بعد 3.2.13 کو طلعت کے بھائی ملزم بابراقبال قوم بکھ نے میرے جواں سال بیٹے ذولفقار احمد کو فائرنگ کر کے بے گناہ قتل کر دیا، ہم نے بہت کوشش کی مگراس وقت ملزم کو پولیس تھانہ ملکوال سمیت ڈی پی او امیر تیمور نے گرفتار نہ کروایا اور ملزم ملائشیا فرار ہو گیا تھا۔ہم نے ملائشیا تک ملزم کا پیچھا کیا اور میرے چھوٹے بیٹے طارق گوندل نے ملائشیا جا کر کوالالمپور پولیس سے قاتل کے بارے معلومات شئیر کیں اور بالآخر ملائیشین حکومت نے تعاون کرتے ہوئے ملزم بابر کو 28.2.18 بروز بدھ کوڈی پورٹ کر دیا اور ایف آئی اے نے 10.20 پر کولالمپور سے اسلام آباد آنے والی فلائٹ سے آنے والے ملزم بابر کو ائیرپورٹ سے گرفتار کر کے تھانہ ملکوال کے حوالہ کیا ہے۔ مقتول کے والد سکندر حیات اور دیگر اہل خانہ نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور وزیراعلیٰ پنجاب مطالبہ کیا ہے کہ تفتیشی انور سیرا کو تبدیل کر کے کسی امانت دار افسر کو ہمارے کیس کی تفتیش سونپی جائے اور ملزم کو قرار واقعی سزا دے کر نشان عبرت بنایا جائے۔