پاکستان کو قائداعظم محمد علی جناحؒ کے نظریات کے مطابق ایک جنت نظیر ملک بنانا ہر اُس پاکستانی کا مشن ہونا چاہیے جو بابائے قوم کی محبت میں گرفتار ہونے کا دعویدار ہے۔ ابتداءسے اب تک اس ملک کو جس قدر سنگین چیلنجز درپیش رہے ہیں‘ ان کے پیش نظر اسے جنت نظیر بنانا محض ایک خواب معلوم دیتا ہے مگر پہلے خواب ہی دیکھا جاتا ہے اور پھر اللہ تبارک و تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے اس خواب کو تعبیر دینے کی جدوجہد کا آغاز کیا جاتا ہے۔ علامہ محمد اقبالؒ نے دسمبر1930ءمیں برصغیر کے مسلمانوں کےلئے ایک الگ ریاست کا خواب دیکھا تھا جسے مخالفین نے دیوانے کا خواب قرار دے کر جھٹلا دیا تھا۔ حکیم الامت تو 1938ءمیں ردائے خاک اوڑھ کر ابدی نیند سو گئے مگر ان کے خواب کو سچ کر دکھانے کا بیڑا قائداعظم محمد علی جناحؒ نے اُٹھایا اور 14اگست1947ءکو اس خواب کی تعبیر سامنے لے آئے۔ محترم مجید نظامی اور محترم غلام حیدر وائیں نے تحریک پاکستا ن کے کارکنوں کے ساتھ مل کر 1992ءمیں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کی صورت ایک ایسے قومی‘ فکری و نظریاتی ادارے کی داغ بیل ڈالی جس کا مقصد اُس خواب کو تعبیر عطا کرنے کی جدوجہد کرنا تھا جو قائداعظم محمد علی جناحؒ کی زیر قیادت جدوجہد آزادی میں شریک مسلمانوں نے اپنی ایک الگ اور ہر لحاظ سے آزاد و خود مختار مملکت کے بارے میں دیکھے تھے۔ یہ ادارہ اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کی نگاہوں میں بہت کھٹکتاہے مگر محب وطن اور روشن ضمیر افراد کی آنکھوں کا تارا ہے۔ دراصل یہ اس آویزش کا حصہ ہے جو حق اور باطل کے درمیان ازل سے جاری ہے اور ابد تک رہے گی۔ ہمارے دشمن اس آویزش میں کامیابی تبھی سمجھیں گے جب وہ ہمیں ہماری اسلامی نظریاتی اساس بھلانے میں خاکم بہ دہن کامیاب ہو جائیں گے کیونکہ قدرت کا ایک اٹل اصول ہے کہ جو قوم اپنی اساس فراموش کر دیتی ہے، منزل مقصود اس کی نگاہوں سے اوجھل کر دی جاتی ہے اور بالآخر اسے قصہ¿ پارینہ بنا دیا جاتا ہے۔ اللہ پاک کا جتنا بھی شکر ادا کریں‘ کم ہے کہ یہ ادارہ پاکستانی قوم کو اس مملکت خداداد کی نظریاتی بنیادوں اور نشان منزل کی نشاندہی تسلسل سے کرا رہا ہے۔اس مملکت کی بنیادوں میں ان لاکھوں شہدائے کرام کا پاک خون شامل ہے جنہوں نے ہمارے کل کےلئے اپنا آج قربان کر دیا تھا۔اس کا نشانِ منزل ایک ایسی اسلامی، جمہوری اور فلاحی ریاست کا قیام ہے جو بھارت میں بسنے والے مجبور و مقہور مسلمانوں کےلئے باعث تقویت اور پورے عالم اسلام کےلئے طاقت اور فخر کا سرچشمہ ثابت ہو۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ اذان کی مانند ان باتوں کو بار بار دہرارہا ہے کیونکہ وطن عزیز کے دشمن پے در پے ناکامیوں کے باوجود پلٹ پلٹ کر وار کر رہے ہیں۔ ہمارے کچھ ہم وطنوں کو بے شک اس حقیقت کا ادراک نہیں ہے مگر عہد حاضر کی تمام ابلیسی‘ فرعونی اور نمرودی قوتیں اس مملکت کو ریاستِ مدینہ کی واحد ثانی ریاست سمجھتی ہیںاور اسی لئے اس کی اسلامی نظریاتی بنیادوں کو منہدم کرنے کی مذموم کوششوں میں جتی ہوئی ہےں۔ نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ ان کے مقابلے میں چراغِ مصطفوی روشن رکھے ہوئے ہے، تند و تیز ہواﺅں سے اسے محفوظ رکھنے کی جدوجہد کر رہا ہے۔ الحمد للہ! اس جدوجہد میں اسے ان تمام حلقوں کی موثر تائید و حمایت حاصل ہے جو پاکستان کے اسلامی نظریاتی تشخص پر ایمان رکھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز اختتام پذیر ہونے والی دسویں سالانہ سہ روزہ نظریہ¿ پاکستان کانفرنس میں پاکستان کے گوشے گوشے سے آئے 1530مندوبین نے بلا تفریق رنگ و نسل اور فرقہ و مسلک کثیر تعداد میں شرکت کی۔ ان سب کا نصب العین یہ تھا کہ خود کو پنجابی، سندھی، بلوچی یا پٹھان سمجھنے کے بجائے صرف اور صرف پاکستانی سمجھنا اور پاک وطن کی وحدت اور سالمیت کو ہر قیمت پر یقینی بنانا ہے۔ اس کانفرنس کا آغاز جتنا پُر جوش تھا، اختتام بھی اتنا ہی شاندار تھا۔ یہ کانفرنس مسلسل تین دن جاری رہی جبکہ چوتھے روز اس کا توسیعی سیشن منعقد ہوا جس کے دوران محترم سعید آسی، پروفیسر عطاءالرحمن، ڈاکٹر خالد رانجھا، طیبہ ضیاءچیمہ اور کاشف ادیب جاودانی نے اظہار خیال کیاجبکہ دسویں نشست میں نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنرز کے معزز رکن جسٹس(ر) خلیل الرحمن نے قومی اہمیت کی حامل متعدد قراردادیں پیش کیں جنہیں اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ٹرسٹ کے سیکرٹری محترم شاہد رشید نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کا بطور خاص شکریہ ادا کیا جن کی ہدایت پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور نے کانفرنس کے مندوبین کے لئے ظہرانوں کا اہتمام کیا۔ محکمہ¿ تعلیم حکومت پنجاب (سکولز و کالجز) کی طرف سے اس نظریاتی اجتماع میں اساتذہ¿ کرام کی شرکت کو یقینی بنانے، پنجاب پولیس کی طرف سے ایوان کارکنان تحریک پاکستان کی فول پروف سیکورٹی اور پولیس بینڈ فراہم کرنے، لیسکو کی طرف سے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کی خاطر جنریٹر مہیا کرنے، ایوان کے گرد و پیش کی تزئین و آرائش کے لئے پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی‘ محکمہ¿ تعلقات عامہ حکومت پنجاب اور پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ سے اظہار سپاس کیا۔ انہوں نے کانفرنس کو کامیاب بنانے کی خاطر نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے کارکنوں کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے ان کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے خاص طور پر کانفرنس کے مندوبین کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے خود انحصاری کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی مدد آپ کے تحت دور دراز کا سفر طے کر کے اس کانفرنس کی رونق دوبالا کی۔ نشست کے دوران معروف ماہر تعلیم اور آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے صدر ادیب جاودانی مرحوم کی نظریہ¿ پاکستان کی ترویج و اشاعت کےلئے خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اعتراف خدمت ایوارڈ دیا گیا جو اُن کے صاحبزادے کاشف ادیب جاودانی نے وصول کیا۔ جسٹس (ر) خلیل الرحمن نے کانفرنس کے اختتامی لمحات میں اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس کے مطابق کانفرنس کے مندوبین محسوس کرتے ہیں کہ وطن عزیز کو لاحق موجودہ چیلنجز سے عہدہ برآ ہونے کےلئے تحریک پاکستان کی نہج پر ایک عوامی شعوری تحریک کا برپا کیا جانا ناگزیر ہے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ اپنی قوم ساز سرگرمیوں کی بدولت اس تحریک کا نکتہ¿ آغاز بن چکا ہے۔ اعلامیہ میںاس عزم کا بھی اظہار کیا گیا کہ بابائے قوم کی آرزو کے مطابق پاکستان میں دین اسلام کے زرّیں اصولوں پر مبنی ایک جدید اسلامی، فلاحی اور جمہوری معاشرہ قائم کرنے کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ جسٹس (ر) خلیل الرحمن کی طرف سے ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کےلئے دعا کرانے کے ساتھ ہی اُمید اور حوصلے کا نقیب یہ عظیم الشان نظریاتی اجتماع اختتام پذیر ہوا۔
نظریہ¿ پاکستان کانفرنس کا شاندار اختتام
Mar 03, 2018