یورپ اور امریکا میں شدید موسم کی تباہ کاریاں جاری ہیں،شدید برفباری کے باعث معمولاتِ زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے،جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 60سے تجاوز کر گئی ہے۔ہفتہ کو محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ریڈ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں لندن سمیت ملک کے دیگر حصوں میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے،برفباری کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہوا ہے،سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے۔برفیلے طوفان کے باعث مختلف شاہراہوں پر حادثات سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،یہاں تک کہ اسپتالوں میں آپریشن بند ہوگئے اور انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی دیکھ بھال مشکل ہوگئی ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی شہر بولٹن بھی سخت سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں تیز ہواو¿ں نے تباہی مچا دی ہے،بولٹن کونسل آف ماسک نے متاثرین اور بےگھر افراد کے لیے مساجد کھول دی ہیں اور کسی قسم کی پریشانی کی صورت میں بولٹن کونسل آف ماسک سے رابطے کی ہدایت دی ہے۔انگلینڈ اور ویلز کے سیکڑوں اسکول بند کردیے گئے ہیں جبکہ برطانیہ میں امدادی کاموں کے لیے فوج طلب کرلی گئی ہے۔سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جینیوا میں دوسرے روز بھی برفانی طوفان کے باعث تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں اور پارہ ریکارڈ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا۔فرانس اور بیلجیئم میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ہے جبکہ کروشیا میں ریکارڈ برفباری سے درجہ حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔اسپین میں سرد موسم نے شہریوں کی مشکلات بڑھادی ہیں جہاں مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک ہوئے جبکہ پولینڈ میں خراب موسم کے باعث مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔ہالینڈ میں شدید سردی کے باعث دریا اور نہریں جم گئی ہیں اور پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے جبکہ جرمنی کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 15 تک گرگیا ہے۔امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر مختلف علاقے خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جب کہ جنوبی کاو¿نٹی میں طوفان کے خطرے کے باعث ہزاروں شہریوں کو پہلے ہی انخلاءکا حکم دیا گیا ہے۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مونٹی سیٹو میں 30 ہزار افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع ہوگئی ہے جب کہ سانتا باربرا میں طوفان سے پہلے انخلاءلازمی قرار دے دیا گیا ہے۔دوسری جانب امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں۔دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی،ریاست ڈیلاور،میری لینڈ،ورجینیا،نیویارک، پنسلوانیا اور نیو جرسی میں 17 لاکھ کے قریب گھر بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔متاثرہ ریاستوں میں 3 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ ڈھائی ہزار کے قریب تاخیر کا شکار ہیں۔ریاست میساچیوسٹس کے شہر بوسٹن میں متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں، جس کی وجہ سے سڑکیں اور دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔یورپ کی طرح جاپان کے شمالی علاقے بھی سرد موسم کی لپیٹ میں ہیں اور جزیرے ہوکائیدو میں شدید برف باری ہورہی ہے جہاں اب تک ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔برف باری کے باعث 300 ٹرینیں منسوخ ہوگئیں اور سیکڑوں مسافر اسٹیشنز پر پھنس گئے ہیں جب کہ ہوکائیدو سے آنے جانے والی 110 پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔جاپانی محکمہ موسمیات نے اس برف باری کو بدترین برف باری قرار دےدیا ہے جبکہ شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔واضح رہے کہ کیلیفورنیا میں رواں برس جنوری میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔#/s#