سپریم کورٹ نے چائنیز کھانوں کا لازمی جز تصور کیے جانے والے اجینو موتو یعنی چائنیز نمک کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چائنیز نمک اجینو موتو اور استعمال شدہ تیل کےخلاف ازخود کیس کی سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ چائنیز سالٹ صحت کے لیے نقصان دہ ہے، اجینوموتو کی فروخت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔واضح رہے کہ اس سے قبل 15 فروری کو پنجاب فوڈ اتھارٹی نے چائنیز نمک پرپابندی لگادی تھی۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کےسائنٹیفک پینل کا کہنا تھا کہ اجینو موتومیں مونو سوڈیم گلومیٹ پایا جاتا ہے جوسردرد، دل کی دھڑکن کے مسائل، دماغی و اعصابی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔بعدازاں 21 فروری کو محکمہ داخلہ سندھ نے بھی انسانی صحت کے تحفظ کے پیش نظر اجینوموتو کی درآمد، تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کردی تھی۔