نئی دہلی (کے پی آئی) بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے قانون آرٹیکل370 اور 35اے کے خاتمے کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لئے7 ججوں کے بینچ کی درخواست مسترد کر دی۔ بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے فیصلہ کیا ہے کہ پانچ رکنی بنچ ہی مقدمے کی سماعت کرے گا۔ بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بنچ نے23 جنوری کو اس معاملے پر حکم نامہ محفوظ کیا تھا۔ پیر کے روز جسٹس این وی رمنا ، سنجے کشن کول ، آر سبھاش ریڈی ، بی آر گاائی اور سوریہ کانت پر مشتمل بنچ نے حکم نامہ جاری کر دیا ہے ۔ پیپلز یونین آف سول لبرٹیز ، جموں و کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے مقدمہ عدالت کے لارجر بینچ کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالے نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حیثیت پر 1959 اور 1970 میں آئے فیصلوں میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ لہذا، معاملہ سات ججوں کی بنچ میں بھیجنا ضروری نہیں۔ اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت میں دلیل دی کہ حریت پسند وہاں ( جموں وکشمیر ) ریفرنڈم کا مسئلہ اٹھاتے آئے ہیں کیونکہ وہ جموں و کشمیر کو الگ خود مختار ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ مہاراجہ ہری سنگھ نے ہندوستان سے مدد اس لئے مانگی تھی کیونکہ وہاں باغی گھس چکے تھے۔ اٹارنی جنرل نے کہا تھا کہ ریفرنڈم کوئی مستقل حل نہیں تھا۔ بھارتی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال نے بینچ کو بتایا تھا کہ "آرٹیکل370 کی دفعات کی منسوخی کو قبول کرنا واحد آپشن ہے۔
آرٹیکل 370 ‘ 35 اے: 7 رکنی بنچ ضروری نہیں : بھارتی سپریم کورٹ
Mar 03, 2020