بیجنگ (شِنہوا‘آئی این پی) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان مسئلہ کے سیاسی حل کے حصول میں ایک مثبت قدم کے طور پر چین امریکہ- طالبان معاہدے کا خیر مقدم کرتا ہے۔ امریکہ اور طالبان کے نمائندوں نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہفتہ کو کافی عرصے سے انتظار کئے جانے والے معاہدے پردستخط کئے۔ ترجمان ڑا لی جیان نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ چین اس معاہدے کا خیر مقدم اور افغان زیر قیادت اور افغان ملکیتی وسیع اور جامع امن ومصالحتی عمل کی پرزور حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ معاہدہ افغانستان کی سرزمین پر دیرپا امن میں سہولت پیدا کرسکتا ہے۔ ژا نے کہا کہ افغان صورتحال میں ہموار منتقلی کو یقنی بنانے اور دہشت گردتنظیموں کے ممکنہ فائدہ کے سیکیورٹی خلا سے بچنے کے لئے افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کا منظم اور ذمہ دار انداز میں انخلا ہونا چاہئے۔ اس کے ساتھ بین الاقوامی برادری کو افغانستان میں تعمیر نو کے عمل میں اپنی شرکت اور مدد جاری رکھنا چاہئے۔ دریں اثناء چین کے دفاعی سکالر پروفیسر چینگ ژینگ نے کہا ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان نے ایک اہم کھلاڑی کا کردار ادا کیا ہے، طالبان اور امریکہ مابین امن معاہدہ پاکستان کے بہترین کردار کا منہ بولتا ثبوت ہے، افغان امن معاہدہ میں پیشرفت امریکی عمل پر منحصر ہے، افغانستان پر امریکی سیاسی و فوجی اثر ملکی تعمیر وترقی پر اثرانداز ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے ایک کلیدی کھلاڑی کے طور پر سامنے آیا ہے، امریکہ اور افغان طالبان کے مابین طے پانے والا معاہدہ اس حقیقت کا مظہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امید ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن اور مفاہمت کے عمل میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا اور پرامن ، مستحکم ، متحد ، جمہوری اور خوشحال افغانستان کے قیام کی حمایت کرتا رہے گا۔