مقبوضہ کشمیر: معروف مقامات کے نام کی تبدیلی شروع، سرچ آپریشن کے دوران متعدد نوجوان گرفتار

Mar 03, 2020

سرینگر(آئی این پی)مقبوضہ کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں بی جے پی کی قیادت میں جموں میونسپل کارپوریشن نے پرانے شہر میں واقع 'سٹی چوک' کا نام بدل کر 'بھارت ماتا چوک' رکھ دیا ہے۔عالمی میڈیا کے مطابق جے ایم سی نے پرانے شہر کے مصروف ترین 'سٹی چوک' کے بالکل مرکز میں ایک بورڈ نصب کیا ہے جس پر 'بھارت ماتا چوک' لکھا ہے۔ یہ بورڈ ایک ایسے وقت میں نصب کیا گیا ہے جب ملک میں 'بھارت ماتا کی جے' کے نعرے بھارت سے محبت کا پیمانہ سمجھا جاتا ہے۔جموں کے پرانے شہر میں جہاں یہ بورڈ نصب کیا گیا ہے وہاں مشہور رگوناتھ مندر اور بعض تجارتی مراکز جیسے شالیمار روڈ، سوپر بازار اور کنک منڈی، نزدیک میں واقع ہے۔جموں کا 'سٹی چوک' پانچ اگست 2019، جس روز مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے علاوہ اس کو مرکز کے زیر انتظام دو حصوں میں تقسیم کیا، کے بعد پہلی ایسی جگہ بن گئی ہے جس کا نام بدل دیا گیا ہے۔مقبوضہ کشمیر میں ، بھارتی فورسز نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کے دوران متعدد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ سری نگر ، بڈگام ، گاندربل اور بانڈی پور کے علاقوں میں کریک ڈان آپریشنز اور گھر چھاپوں کے دوران فیاض احمد بٹ ، مزمل نبی ، عمر اعجاز ، رف احمد اور اشفاق احمد سمیت نصف درجن نوجوانوں کو گرفتار کرلیا گیا۔دوسری جانب سرینگر ، بادگام ، گاندربل ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، بانڈی پور ، اسلام آباد ، پلوامہ ، شوپیاں ، کولگام ، رمبان ، کشتواڑ ، ڈوڈا ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں جاری محاصرے اور تلاشی کی کاروائوں نے ماحول کی فضا قائم کردی ہے۔ خوف اور پریشانی ان علاقوں میں روز مرہ کی زندگی معطل ہو گئی ہے ۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پیر کو، 211 ویں روز بھی بھارتی فوجی لاک ڈاون جاری رہا۔ فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ پر پابندی کی وجہ سے شہریوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔پولیس نے دعوی کیا ہے کہ فیاض احمد بٹ سمیت حراست میں لئے گئے نصف درجن نوجوان مجاہدین کے زیر زمین کارکن تھے۔ مقامی لوگوں نے پولیس کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ایک معمول بن گیا ہے کہ بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کرلیا جاتا ہے اور پھر بھارتی حکام ان پر عسکریت پسند ہونے کا الزام لگاتے ہیں ۔دریں اثنا ، بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں اخبارات اور صحافیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی اور حریت قیادت کے پریس نوٹ کی کوریج بند کرے۔

مزیدخبریں