لاہور (نیوز رپورٹر) شہباز شریف نے پٹرولیم لیوی بڑھانے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ قوم سے اربوں روپے لوٹنے کی پارلیمنٹ میں تحقیقات ہونی چاہئے۔ یہ تحقیقات بھی ہونی چاہئے کہ اوگرا کی ڈیزل میں 12.04 روپے کمی کی تجویز کے باوجود پانچ روپے کمی کی منظوری کیوں دی گئی؟۔ پٹرولیم لیوی کی مد میں اضافی 10 ارب روپے ماہانہ لوٹنے والی حکومت کس منہ سے غریب کی بات کرتی ہے؟۔ ڈیزل پر 25 ‘ پٹرول پر 19 روپے سے زائد وصولی اور مٹی کے تیل پر پٹرولیم لیوی 105.5 فیصد بڑھانا ظلم کی انتہا ہے۔ عمران خان مہنگائی کی تلوار سے عوام کو قتل بھی کررہے ہیں، پھر معصوم بننے کا قابل مذمت ڈرامہ بھی کرتے ہیں۔ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود قوم پراس ظلم کا حساب دینا ہوگا۔ دونوں ہاتھوں سے قوم کو لوٹنے کے باوجود مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں 480 ارب سے زائد کا ریونیو خسارہ ہے۔ مسلم لیگ (ن)کے دور حکومت میں مہنگائی کبھی ڈبل ڈجٹ میں نہیں گئی جو آج 14.6 فیصد کی بلند ترین سطح پر ہے۔ آٹا، چینی چور حکومت چلا رہے ہوں گے تو غریب کا چولہا جلے گا اور نہ ہی کاروبار چلے گا۔ حکومت اور اس میں شامل لوگوں کا پیٹ بھرے گا تو غریب کو کچھ ملے گا۔ش فافیت کا یہ عالم ہے کہ وزیراعظم کو مافیا کا پتہ ہے، لیکن بتا نہیں رہے۔ قوم سے جھوٹ نہ بولنے کا وعدہ کرنے والے آٹا چینی چوری پر رپورٹ اب تک جاری نہ کرسکے۔ وزیراعظم آٹا چینی چوروں کو کیوں تحفظ دے رہے ہیں؟ سرکاری جھوٹ بولنے سے مہنگائی، بیروزگاری اور کاروباری و معاشی تباہی کی سچائی چھپ نہیں سکتی۔