اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے کنیسٹ (پارلیمنٹ) کے انتخابات میں بھاری اکثریت کے ساتھ کامیابی کا دعویٰ کیا ہے۔دوسری جانب نیتن یاھو کو اپنے سیاسی حریف اور سابق آرمی چیف جنرل بینی گینٹز کی جماعت بلیو اور وائٹ سے سخت مقابلہ ہے۔اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق دائیں بازو کی جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے مجموعی طورپر کنیسٹ کی 120 میں سے 60 پر کامیابی حاصل ہے۔ انہیں حکومت کی تشکیل کےلیے مزید ایک سیٹ کی ضرورت ہے۔ایسا نظر آتا ہے کہ نیتن یاہو اور گینیٹس کی جماعتیں اپنے روایتی حلیفوں کے ساتھ الائنس تشکیل دینے کی قدرت نہیں رکھتے۔ ساتھ ہی اس بات کا بھی امکان نہیں کہ دونوں شخصیات قومی یک جہتی کی حکومت تشکیل دینے کی جانب بڑھیں گی۔ لہذا ایسی صورت میں ایک سال کے اندر چوتھے پارلیمانی انتخابات کا منظر نامہ بنتا دکھائی دے رہا ہے۔دوسری جانب فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سکریٹری ، صائب عریقات نے کہا کہ اسرائیل میں جیت نیتن یاھو کی نہیں بلکہ یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کی جیت ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غاصبانہ قبضہ اور تنازع کا تسلسل ہی صہیونی ریاست کی خوش حالی کا ذریعہ بن رہا ہے۔