جیلوں میں بیوروکریٹس رہنماؤں سمیت 64  سفارشی اے بی کلاس سے محظوظ

لاہور (میاں علی افضل سے ) تبدیلی سرکار کے ہوتے ہوئے بھی تبدیلی نہیں آ سکی۔ مبینہ طور پر اعلیٰ شخصیات کی شفارشات پر محکمہ داخلہ پنجاب کے احکامات پر پنجاب کی جیلوں میں مجموعی طور پر 50ہزار سے زائد قیدیوں میں سے 64قیدی اے اور بی کلاس انجوائے کر رہے ہیں۔ انہیں جیلوں میں کرسی ،آرام دہ بستر اور خدمت کرنے کے لئے مشقتی فراہم کئے گئے ہیں۔  اے اور بی کلاس انجوائے کرنے والوں میں کروڑوں اور اربوں روپے کی مبینہ کرپشن و چوری کرنے والے افراد کی بڑی تعداد شامل ہے۔ جبکہ اہم بیوروکریٹ اور سیاسی رہنما بھی اے اور بی کلاس انجوائے کر رہے ہیں۔ اے اور بی کلاس انجوائے کرنے والوں میں 2پھانسی کی سزا  پانے والے  قیدی بھی شامل ہیں۔ اس کیساتھ  عدالتوں سے سزا یافتہ 7مجرم بھی انہیں میں شامل ہیں۔ اس کے برعکس چوری‘ جیب تراشی پر سزا کاٹنے والے چھوٹے ہزاروں قیدی مشقت کر رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ جیل نارووال میں سب سے زیادہ 26حوالاتی اے اور بی کلاس میں ہیں۔ اے اور بی کلاس انجوائے کرنے والوں میں تمام  مرد قیدی و حوالاتی  ہیں۔ جیلوں میں881خواتین قیدیوں میں ایک خاتون کو بھی اے اور بی کلاس میں نہیں رکھا گیا۔ اے بی کلاس میں   کوٹ لکھپت جیل کا 1حوالاتی، کیمپ جیل کے 12حوالاتی، سنٹرل جیل راولپنڈی کے 8حوالاتی، ڈسٹرکٹ جیل گجرات کا 1حوالاتی ، ڈسٹرکٹ جیل ملتان کے 7حوالاتی شامل ہیں۔ جبکہ بی کلاس لینے والے سزا یافتہ مجرمان میں کوٹ لکھپت جیل کا 1 قیدی، سنٹرل جیل راولپنڈی کے 3قیدی، سنٹرل جیل میانوالی کے 2قیدی، ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا کا 1قیدی شامل ہیں۔ جبکہ پھانسی کی سزا کے باوجود بی کلاس لینے والوں میں کوٹ لکھپت کا 1قیدی اور سنٹرل جیل راولپنڈی کا ایک قیدی شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن