علی حیدر گیلانی کی ووٹ ضائع کرنے والی ویڈیو سے تہلکہ

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگار+  سٹاف رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) سابق وزیر اعظم اور اسلام آباد سے پی ڈی ایم کے سینٹ کے لئے امیدوار  یوسف رضا گیلانی  کے بیٹے  علی حیدر گیلانی  نے کہا ہے کہ  منظر عام پر آئی ویڈیو میری ہے، اس میں ممبران اسمبلی سے سینٹ الیکشن پر بات ہورہی تھی۔ اس سے قبل ان کی سوشل میڈیا  پر  ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ مبینہ طور پر  ایم این اے سے بات کر رہے ہیں اور ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتایا جا رہا ہے۔ علی حیدر گیلانی  نے اسلام آباد میں ایم این اے شازیہ مری کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ویڈیو میں میری گفتگو سب کے سامنے ہے جبکہ عمران خان نے جس طرح ووٹ خریدا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔ ارکان قومی اسمبلی کو 50 ،50 کروڑ روپیہ  فنڈ دے کر ووٹ خریدنا نہیں؟ الیکشن کمیشن کو اس پر نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ساری زندگی ضمیرکا ووٹ مانگا ہے۔ ہم نے کبھی ووٹوں کی خرید و فروخت میں حصہ نہیں ڈالا، تمام ممبران اسمبلی سے ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے۔ ہم سے تحریک انصاف کے کچھ ارکان اسمبلی نے رابطہ کیا تھا، جن کا کہنا تھا کہ وہ حفیظ شیخ کے بجائے یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔ ایک رکن نے ووٹ ڈالنے کا طریقہ پوچھا اور میں نے بتادیا اس میں غلط کیا ہے؟۔  ہمیں اپنے اراکین سے تو ووٹ نہیں مانگنا۔ ہم مخالف جماعت سے ہی ووٹ مانگیں گے۔ مجھے نہیں معلوم ویڈیو کس نے بنائی، میں دوبارہ بھی ووٹ مانگنے جاؤں گا۔ ہم نے ہمیشہ محبت اور اخلاق کی بنیاد پر ووٹ حاصل کیا۔ ہمیں پورا یقین ہے کہ یوسف رضا گیلانی  الیکشن جیتیں گے۔ علی حیدر گیلانی نے کہا کہ ہم کافی عرصہ سے سیاست میں ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کس طرح ووٹ مانگتے ہیں۔ عمران خان ارکان اسمبلی کو کس مد میں فنڈ دے رہے ہیں؟۔ میں نے کوئی  غلط کام نہیں کیا، میرا ضمیر مطمئن ہے۔ یوسف رضا گیلانی کے انتخاب لڑنے سے پارلیمان کو عزت مل رہی ہے۔ پی ٹی آئی  ارکان  حفیظ شیخ کو ووٹ نہیں دینا چاہتے،  وہ کہتے ہیں ملک کی معاشی تباہی کا ذمہ دار حفیظ شیخ ہے۔  اگر مجھ سے کوئی حق چھینے تو کیا میں کچھ نہ کروں؟۔ اگر مجھے کہا جائے اور نشان والا بیلٹ پیپر دیا جائے کہ حفیظ شیخ کو ووٹ دو تو کیا میں ضمیر کے مطابق ووٹ ضائع کروں گا؟۔  دوسری جانب وفاقی وزراء نے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد ان کیخلاف الیکشن کمشن میں ریفرنس فائل کرنے اور اس حوالے سے شکایات لیکر الیکشن کمشن پہنچ گئے۔ جہاں پر الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ کو تالے پڑے ہوئے تھے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کے بیان کی تردید کر دی کہ الیکشن کمیشن میں کوئی افسر موجود نہیں تھا۔ میڈیا سے گفتگو میں  فواد چودھری نے کہا  آج جو شرمناک ویڈیو سامنے آئی ہے، اس سے سینٹ انتخابات کے سسٹم پر ایک بار پھر سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے۔ سسٹم میں بڑی تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ویڈیو آنے کے بعد کیا حالیہ الیکشن اسی طرح ہونے دیں؟ پی ڈی ایم کے پاس اخلاق والی کوئی بات ہی نہیں ہے۔ ہم  علی حیدر گیلانی کے خلاف ریفرنس فائل کرنے آئے تھے لیکن الیکشن کمیشن کا دفتر ہی بند پڑا ہے۔ الیکشن کمیشن آفس میں کوئی نہ کوئی افسر موجود ہونا چاہیے تھا۔ فواد چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ایسی شکایات کو فوری دیکھنا چاہیے۔ اس معاملے میں الیکشن کمیشن کو ہنگامی اقدامات کرنا ہونگے۔ اب کل صبح ریفرنس فائل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے الیکشن کمیشن کی دلیل کو ویڈیو نے غلط ثابت کر دیا ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمشن کے اعلامیہ کے مطابق الیکشن کمشن میں کسی افسر کے موجود نہ ہونے سے متعلق فواد چوہدری کے بیان کی تردیدکردی۔ ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا الیکشن کمشن میں کسی افسر کے نہ ہونے کا بیان غلط ہے۔ الیکشن کمیشن کی آر اینڈ آئی برانچ کھلی ہے اور متعلقہ افسر موجود ہیں۔ الیکشن کمشن نے سینٹ انتخابات کے حوالے سے کنٹرول روم  قائم کر رکھا ہے۔ سینٹ انتخابات سے متعلق مانیٹرنگ اور کنٹرول روم 24 گھنٹے کے لیے کام کر رہا ہے۔ الیکشن کمشن نے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو کا نوٹس لے لیا۔ ترجمان کے مطابق ویڈیو کی میرٹ پر تحقیقات ہو گی۔  نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمشن نے نوٹس لے لیا ہے۔ امید ہے الیکشن کمشن ویڈیو کی تہہ تک پہنچے گا۔ چند دنوں میں مزید حقائق کے سامنے آ جائیں گے۔ الیکشن کمشن ایک گھنٹے میں آڈیو میں ناصر حسین شاہ کی آواز کی تصدیق کروا سکتا ہے۔ ادھر یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کیلئے پی ٹی آئی نے الیکشن کمشن میں درخواست دائرکر دی جس میں کہا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی انتخابی عمل میں کرپشن کے مرتکب ہوئے۔ دوسری جانب ووٹ کی خرید وفروخت سے متعلق ایک اور آڈیو سامنے آ گئی۔ ناصر حسی نشاہ‘ مبینہ طور پر علی گیلانی کو زیادہ پیسوں کی یقین دہانی کرا رہے ہیں۔ علی حیدر گیلانی نے کہا ہے  کہ پی ٹی آئی ارکان سے ملا ہوں، ووٹ مانگا پیسوں کی بات نہیں کی۔ ناصر حسین شاہ نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیو کلپ میں میری آواز نہیں نہ کسی سے میری بات ہوئی۔ آپ گیلانی صاحب سے پوچھ لیں وہ مزید سچ کہہ سکتے ہیں۔ سندھ میں جی ڈی اے دیگر جماعتوں کے لوگ بھی ہیں صرف اور صرف پی ٹی آئی کے لوگوں کی ویڈیوز ہی سامنے کیوں آ رہی ہیں۔ اگر ہم نے کسی کو خریدنا ہوتا تو پی ٹی آئی کے ارکان ہی کیوں سامنے آتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے دعوی کیا  ہے کہ علی حیدر گیلانی سے ملاقات کرنے والے  ارکان  قومی اسمبلی کی شناخت ہوگئی، علی حیدر گیلانی سے ملاقات کرنے اور سینٹ ووٹ کا سودا کرنے کی لیک ہونے والی ویڈیو میں موجود تین  ارکان  قومی اسمبلی کی شناخت ہوگئی۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ ویڈیو میں تحریک انصاف کے چار  ارکان قومی اسمبلی ہیں جن میں سے تین کو پہچان لیا جبکہ چوتھے کی شناخت کے بارے میں معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ اسد عمر نے کہا یہ ضمیر کے سوداگر ہیں انہیں کچھ نہیں ملے گا، سینٹ ووٹ کا سودا کرنے والے ارکان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے الیکشن کمشن سے یوسف رضا گیلانی کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ گیلانی صاحب کے بیٹے نے گل کھلایا۔ کرپشن کی ویڈیو سامنے آگئی۔ ویڈیو سے ثابت ہوگیا ہے کہ خریدو فروخت آج بھی چل رہی ہے۔ شہباز گل نے کہا کہ بیٹا باپ کے لیے کس طرح ارکان قومی اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کررہا ہے۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سینٹ الیکشن میں ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے۔ اسی لئے وزیراعظم عمران خان  نے بھی ووٹ مانگا۔ میں اپنا فرض سمجھتے ہوئے انتخابات میں آیا ہوں۔ اگر خفیہ بیلٹ کو ختم کرنا ہے تو مل بیٹھ کر بات کریں۔ پہلے فنڈز نہیں ملتے تھے اور آج پچاس  پچاس کروڑ کے فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔ ہماری فتح ہوئی ہے کہ تمام الیکشن خفیہ بیلٹنگ کے ذریعے ہوں گے۔ ہم عوام کی ترجمانی کر رہے  ہیں۔ امید ہے کامیابی ہماری ہوگی۔  بیٹے کی ویڈیو  سے متعلق انہوں نے کہا کہ بھونڈے الزامات لگانے میں نہ  نام پتہ  ہے‘ نہ پتہ ہے یہ کون ہے۔ علی حیدر گیلانی کی ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتانے کی مبینہ ویڈیو منظرعام پر آئی اور چند لمحات میں وائرل ہو گئی۔ جس کے بعد سے ایک نیا سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ ویڈیو میں علی حیدر گیلانی مبینہ طور پر  دوسرے شخص کو ووٹ ضائع کرنے کا طریقہ بتا رہے ہیں جبکہ یہ واضح  نہیں کہ ویڈیو میں موجود افراد کون ہیں۔ ویڈیو میں کہا گیا کہ نمبرز یاد رکھنا ہے۔ علی حیدر گیلانی ویڈیو میں نظر آنے والے دوسرے شخص کو بیلٹ پیپر پر دو جگہ نشان لگانے کا طریقہ بتا رہے ہیں۔

اسلام آباد + لاہور (وقائع نگار خصوصی+ قاضی بلال+ نیوز رپورٹر) سینٹ کے 37 ارکان منتخب کرنے کیلئے پولنگ (آج) بدھ کو ہوگی۔ 37 نشستوں پر78امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ خیبر پی  کے میں 12نشستوں پر25، بلوچستان میں12نشستوں پر32، سند ھ میں11نشستوں پر 17 اور اسلام آباد میں2نشستوں پر4 امیدواروں میں مقابلہ ہو گا۔ پنجاب سے11سینیٹرز پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ قومی اسمبلی، سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا اسمبلی میں پولنگ کا عمل صبح 9سے لیکر شام 5تک جاری رہے گا۔ طے شدہ فارمولے کے تحت جنرل نشستوں کے انتخابات میں سندھ اسمبلی سے 24ووٹ لینے والے امیدوار کو کامیاب تصور کیا جائیگا، خیبر پی کے اسمبلی سے سینٹ کی جنرل نشستوں کیلئے 18ووٹ اور بلوچستان اسمبلی سے سینٹ کی جنرل نشستوں پر امیدوار کو کامیابی کیلئے 9ووٹ حاصل کرنے ہوں گے۔ قومی اسمبلی میں اکثریتی ووٹ لینے والا امیدوار کامیاب ہو گا۔ اسلام آباد سے جنرل نشست پر پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی اور تحریک انصاف کے حفیظ شیخ میں سخت مقابلہ ہو گا۔ اسلام آباد سے سینیٹ کی1 جنرل نشست پر پاکستان ڈیموکریٹک کے مشترکہ امیدوار یوسف رضا گیلانی اور حفیظ شیخ میں ون ٹو ون مقابلہ ہوگا۔ اسلام آباد سے خواتین کی ایک نشست پر مسلم لیگ (ن) کی فرزانہ کوثر اور پی ٹی آئی کی فوزیہ ارشد مدمقابل ہوں گی۔ سندھ سے سینٹ کی 7جنرل نشستوں پر 10امیدوار میدان میں اتریں گے۔ الیکشن کمشن آف پاکستان نے آئین پاکستان کے آرٹیکل 218(3) کے تحت سینٹ انتخابات2021 کو آزادانہ، منصفانہ، غیر جانبدارانہ اور شفاف بنانے کیلئے  انتظامات کو حتمی شکل دیدی ہے۔ الیکشن کمیشن نے ایک ویجیلینس کمیٹی قائم کی ہے جو کہ الیکشن کمیشن، ایف بی آر، نیب، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور نادرا کے نمائندگا ن پر مشتمل ہے۔  جو الیکشن کمیشن کو مختلف حکومتی اداروں کی طرف سے ضروری معلومات اور  ریکارڈ کی فراہمی اور جہاں ضروری ہو انکوائری کرنے کے بعد اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہے۔ تاکہ ہر قسم کی انتخابی بد عنوانی کا تدارک کیا جاسکے۔ انتخابات کے لئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام بھی مکمل کر لیا گیا۔ الیکشن کمشن کا عملہ منگل کی شام کو قومی اسمبلی کے ہال میں پہنچ گیا اور باقاعدہ سے پولنگ سٹیشن بنا دیا گیا۔ عملہ نے ضروری سامان وہاں پر لگانا شروع کر دیا۔ مختلف بوتھ اور بکس وغیرہ پہنچا دیئے گئے ہیں ۔ایڈیشنل سیکرٹری ظفر اقبال فوکل پرسن ہونگے جو انتخابی عمل کی نگرانی کریں گے۔ اسلام آباد کی دو نشستوں کیلئے 800 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔ سینٹ کی 37 نشستوں کے لیے 2600  سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے گئے۔ سندھ کی 11 نشستوں کے لئے 600  بیلٹ پیپرز تیار کئے ۔ خیبر پی کے کی 12 نشستوں کے لئے 800 بیلٹ پیپرز، بلوچستان کی 12 نشستوں کے لئے 400 بیلٹ پیپرز چھاپ دیئے گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن