روس کا یو کرائن کے ایک اور شہر پر قبضہ، حملے کیخلاف جنرل اسمبلی میں مزمتی قرار داد منظور، پاکستان غیر حا ضر

واشنگٹن،کیف (نوائے وقت رپورٹ، شنہوا، آئی این پی) امریکی صدر جوبائیڈن  کا کہنا ہے کہ آمروں کو اپنے غلط اقدامات کی قیمت چکانی پڑتی ہے۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے سٹیٹ آف یونین سے خطاب میں کہا کہ روسی صدر نے یوکرائن کے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔ پیوٹن نے یوکرین پر حملہ کر کے آزاد دنیا کی بنیاد ہلانے کی کوشش کی ہے لیکن وہ غلطی پر ہیں۔ صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ فضائی حدود بند کرنے اور روسی شخصیات کے امریکا میں اثاثے منجمد کرنے سے روس مزید تنہائی کا شکار ہوگا۔ امریکہ یوکرائن کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ جو بائیڈن نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی صدر کو کوئی اندازہ نہیں ہے کہ ان کے ساتھ آگے کیا ہونے والا ہے۔ جو بائیڈن نے ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز پر زور دیا کہ آئیے، ساتھ کھڑے ہوکر یوکرین اور دنیا کے لیے ایک واضح پیغام بھیجیں۔ جوبائیڈن نے اپنے سٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کہا کہ ’شاید وہ (روس) میدان جنگ میں فائدہ اٹھا سکتا ہے لیکن طویل عرصے تک اس کی بھاری قیمت ادا کرے گا‘۔ جو بائیڈن کے ایوان نمائندگان کے چیمبر سے خطاب پر امریکی قانون سازوں نے کھڑے ہوکر تالیاں بجائیں، ادھر روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے خبردار کیا ہے کہ اگر تیسری عالمی جنگ ہوئی تو وہ ایٹمی ہتھیاروں سے لڑی جائے گی اور زیادہ تباہ کن ہوگی۔ سرگئی لاوروف نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کونسل کے اجلاس سے ریکارڈ شدہ ویڈیو خطاب میں متنبہ کیا کہ تیسری عالمی جنگ چِھڑ سکتی ہے۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی 100 سے زائد سفات کار واک آئوٹ کرگئے۔ صرف چند ارکان نے تقریر سنی۔ ایک رپورٹ کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روس کے بائیکاٹ اور پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ واک آؤٹ کی قیادت کرنے والی یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے چیمبر کے باہر ایک بڑے یوکرینی جھنڈے کے گرد جمع ہونے والے ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان یوکرینی باشندوں کی حمایت کے اس شاندار مظاہرے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ جو اپنی آزادی کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اجلاس میں بھارت کے ووٹ دینے سے گریز سے متعلق سوال پر امریکی محکمہ خارجہ نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی طور پر مخصوص ممالک پر توجہ مرکوز نہ دیں۔ یاد رہے کہ جمعہ کو بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں روسی حملے کی مذمت کی قرارداد پر ووٹ نہیں دیا تھا۔ یوکرائن نے روس کے خلاف لڑنے کے لیے یوکرائن آنے والے جنگجوؤں سے ویزا پابندی ختم کردی۔ روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان کے فوجیوں نے یوکرائن کے جنوبی شہر خرسون پر قبضہ کرلیا ہے۔ گزشتہ شب شہر میں روسی فوج دیکھے گئے تھے اور شہر کے میئر نے بھی تصدیق کی تھی کہ خرسون کے ریلوے سٹیشن اور بندرگاہ روسی قبضے میں ہیں۔ ادھر یوکرائن کے دوسرے بڑے شہر خارکیف پر روسی بمباری سے کم از کم 21 افراد کے ہلاک اور 112 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ تاہم خارکیف کی انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی حملوں کو پسپا کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین پر روسی حملے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ قراردار کے حق میں 141 اور مخالفت میں 5 ووٹ دیئے۔ پینتیس ممالک جنرل اسمبلی کے اجلاس سے غیر حاضر رہے۔ روس‘ بیلاروس‘ شمالی کوریا اور شام نے قرارداد کیخلاف ووٹ دیا۔ غیر حاضر ممالک میں پاکستان‘ بھارت‘ چین‘ ایران‘ بنگلہ دیش‘ کیوبا‘ کرغزستان‘ عراق ‘ قازقستان‘ سری لنکا اور سوڈان شامل ہیں۔ یورپی یونین نے روس کے 7 بنکوں کو عالمی سوئفٹ نیٹ ورک سے نکال دیا۔ یہ یورپی یونین کی تاریخ کا سب سے بڑا پابندیوں کا پیکج ہے۔ یوکرائن میں مسلسل دوسرے روز ایک اور بھارتی طالب علم کی موت واقع ہو گئی۔ خوف‘ گھبراہٹ اور غیریقینی صورتحال کے شکار ایک بھارتی طالب علم کو فالج ہو گیا۔ دماغ کی رگ پھٹ جانے کے باعث طالب علم ذہنی اور جسمانی طور پر مفلوج ہو گیا۔ بھارتی ریاست پنجاب سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے یوکرین آنے والے 22 سالہ طالب علم چندن جندال کو ہسپتال لایا گیا جہاں دوران علاج اس کی موت واقع ہو گئی۔ روسی حملوں کے زیراثر یوکرین کے ایک بچے کی ویڈیو نے عالمی سطح پر لوگوں کو جذباتی کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر مارک گونچاروک ناؤ نامی ایک یوکرینی بچے کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ روتے ہوئے بتاتا ہے کہ ہم والد کو روسی فوجیوں سے لڑنے کے لئے کیف میں ہی چھوڑ آئے ہیں۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے جنرل اسمبلی کے خصوصی اجلاس میں اپنے ملک کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو حالیہ واقعات پر گہری تشویش ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن