سکرنڈ (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے غبارے سے ہوا نکل چکی، ان کی ہر سازش ناکام ہوگی۔ اتحادی حکومت کے ساتھ ہیں، چودھری برادران نے وزیراعظم کیساتھ تائید کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سکرنڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلاول کی سیاسی تربیت میں ابھی وقت لگے گا، بلاول ملتان جانا چاہتے ہیں تو ضرور جائیں، یہ ان کا حق ہے، سندھ میں رابطہ مہم پی ٹی آئی کا حق ہے، روک سکو تو روک لو، پیپلزپارٹی رینٹ اے کار کا مجمع لے کر ساتھ چل رہی ہے، سندھ میں اب پرانے نعروں کی کشش نہیں رہی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آپ 15 سال سے اقتدار میں ہیں، کیا آپ جوابدہ نہیں؟۔ بلاول کی پنجاب میں مقبولیت 5 فیصد ہے، وزیراعظم کیسے بنیں گے؟۔ ووٹوں کے فارمولے سے تو بلاول وزیراعظم نہیں بن سکتے۔ بلاول لکھی باتیں بول دیتے ہیں، اچھا ہے، ایسے ہی انسان سیکھتا ہے۔ سانگھڑ ریلی سے خطاب میں وزیر خارجہ کا افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان لوٹی ہوئی دولت واپس لانے کیلئے تنہا لڑ رہے ہیں مگر کوئی اس کا ساتھ نہیں دے رہا۔ وزیراعظم عمران خان عدالتوں کے پاس جاتے ہیں‘ نیب کے پاس جاتے ہیں‘ اینٹی کرپشن کے محکموں کے پاس جاتے ہیں‘ کرپشن کے خلاف حقائق پیش کرتے ہیں‘ میڈیا میں اعدادو شمار بتاتے ہیں‘ لوگ ان کی بات سنتے ہیں‘ ان کی بات سے کرپشن کے خلاف لوٹی ہوئی دولت کے خلاف ان کے موقف سے اتفاق کرتے ہیں مگر نہ جانے کیوں ملک کی دولت لوٹنے والے غاصبوں پر ہاتھ ڈالنے سے کتراتے کیوں ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کے نظریہ پر عمل پیرا ہوکر سانگھڑ کے عوام پیپلز پارٹی سے جان چھڑا سکتے ہیں ۔ یہاں کے لوگ ایک ہو جائیں تو نہ صرف سانگھڑ سے بلکہ پورے سندھ سے پیپلز پارٹی کا صفایا ہو جائے گا۔ سانگھڑ کے عوام کا جذبہ قابل دید ہے۔ بلاول کو چاہئے کہ آنکھیں کھول کر دیکھیں کہ یہاں سے عوامی طاقت کا نیا چشمہ پھوٹ رہا ہے۔ یہ ہوتا ہے لانگ مارچ‘ حقیقی عوامی مارچ‘ عوام کی اصل طاقت۔ پاکستان کو خوشحال بنانا ہمارا مشن ہے۔ وزیر خارجہ نے خود کو سیاسی حکیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں سندھ کے عوام کو نجات کا نسخہ دے رہا ہوں۔ وہ نسخہ صوبائی حکومت کے ظلم کے خلاف اتحاد کا نسخہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکیوں کو اپنی سرزمین بیچنے سے انکار کر دیا۔ اگر 2018ء میں خیر پور میں صاف شفاف الیکشن ہوتے تو یونس سائیں الیکشن نہیں ہارتا۔ 2018ء میں خیر پور میں پیپلز پارٹی کے غنڈوں نے پیر صاحب پگارو کے بیٹے کے قافلے پر یونس سائیں کے قافلے پر حملہ کیا تھا۔ وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی کا کہنا تھا کہ میں اور شاہ محمود قریشی اپنی وزارت موبائل فون کے ذریعے چلا رہے ہیں۔ سندھ حقوق ریلی کی قیادت کرنے پر تنقید کا جواب دیتے ہوئے علی زیدی کا کہنا تھا کہ ہم مخالفین کی طرح نکمے نالائق اور ہڈ حرام نہیں ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ سمیت پوری کابینہ کنٹینر پر چڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو تو اپنے لوگوں سے کبھی ہاتھ نہیں ملاتے وہ دبئی کے لوگوں سے ہاتھ ملاتے ہیں۔ وہاں پاکستان کا پیسہ منی لانڈرنگ کرتے رہے ہیں۔
پی پی اے رینٹ کار کا مجمع لیکر چل، رہی ، پی ٹی آئی مارچ حقیقی ، بلاول اانکھیں کھولیں: شاہ محمود
Mar 03, 2022