اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) وفاقی شرعی عدالت میں سودی نظام معیشت سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس محمد نور مسکانزائی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔ مقدمے میں فریق شہزاد شوکت نے مئوقف اپنایا کہ عدالت موجودہ بنکاری سسٹم میں مداخلت نہ کرے۔ موجودہ بنکاری کے ساتھ متوازی اسلامی بنکاری نظام قائم کرے، آہستہ آہستہ لوگ خود اسلامی بنکاری سسٹم کے ساتھ آجائیں گے۔ سٹیٹ بنک کی طرف سے وضع کردہ اسلامی بنکاری محض ایک حیلہ ہے۔ یہ اسی طرح کا دھوکہ ہے جس طرح ہفتے کے دن مچھلیوں کی شکار کے ممانعت میں لوگوں نے کیا۔ اللہ تعالیٰ کے منع کرنے پر لوگ ہفتہ کو مچھلیاں گھڑوں میں محصور کرتے اور اگلے دن محصور مچھلیاں پکڑ لیتے تھے۔ کاروباری شراکت داری میں نفع و نقصان برابر کا ہوتا ہے۔ مروجہ اسلامی بنکاری نظام میں قرض دہندہ کا نقصان نہیں ہوتا۔ مزید سماعت آج تک ملتوی کر دی گئی۔