کراچی (نیوز رپورٹر) جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیرمحمد زبیر نے کہا ہے کہ چین کے ایک اخبار نے صحیح لکھا ہے کہ جو ممالک امریکہ کے اتحادی ہیں ان کو یوکرین کے حالات سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ امریکہ اپنے دستوں کو کس طرح دھوکا دیتا ہے اور مشکل وقت میں کس طرح ان کا ساتھ چھوڑ دیتا ہے صاحبزادہ نے مزید کہا کہ پاکستان کو تو اس کا کئی بار تجربہ ہو چکا ہے سن 1971کی جنگ میں بھی خودہم پر گزر چکی ہے کہ بحری بیڑہ کے آنے کا آسرا دیا جاتا رہا لیکن بحری بیڑہ نہ آیا ہمارا بیڑہ غرق ہو گیااور مشرقی پاکستان ہم سے جدا ہو گیا اسی طرح افغانستان کی جنگ میں ہمیں جھونک کر اپنا مفاد حاصل کرلیااور ہمیں بتاہ وبرباد کردیاالغرض جب سے پاکستان بنا ہے اس وقت سے لیکر اب تک ہم امریکہ کی بے وفائیوں کے باوجود اس کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں اور اپنے ملک کے مفادات کو داؤ پر لگا کر ہر موقعہ پر امریکہ کی حمایت کرتے رہے ہیں پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ ہم نے امریکہ کو آنکھیں دکھا کر روس سے رابطہ کیا ہے اس حکمت عملی کو اگر جاری رکھا گیا اور ملک کے مفاد کو آگے رکھ کر فیصلے کئے گئے تو یہ ملک کی سالمیت اور اس کے استحکام اور ترقی کا باعث بنے گا لیکن یہ اسی وقت ہو سکتا ہے جب حکومت کا یہ اقدام دکھاوے کا نہ رہے بلکہ حقیقت میں امریکہ کی گود سے نکلنے کا فیصلہ ہو اور اس کا پتہ اس وقت چلے گا جب ملک کے مفادات کے خلاف صرف امریکہ کو راضی کرنے کیلئے اب تک حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں ان کو واپس لے مثلاََسی پیک کے دوسرے مرحلے کا فوری آغاز کرے۔ امریکہ کو خوش کرنے کیلئے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ملازمین کو اہم اداروں پر مسلط کر کے ان کے اشاروں پر جس طرح معیشت کو برباد کیا گیا ہے اس کا تدارک کرے اور ان اقدامات کوواپس لے ۔