پاک آرمی کی جانب سے ہندوستان کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو آج 6 سال کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے۔اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے بتایا ہے۔
چھ سال قبل آج کے دن پاکستان آرمی نے ہندوستان کے حاضر سروس آفیسر #کلبھوشن_یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا، کلبھوشن بلوچستان اور کراچی میں دھشت گردی کا ماسٹر مائینڈ تھا، اس گرفتاری نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان میں دھشت گردی کے پیچھے ھندوستان کا ہاتھ ہے
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 3, 2022
اپنے پیغام میں فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کلبھوشن، بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی کا ماسٹر مائینڈ تھا۔انہوں نے اپنے میں بتایا ہے کہ چھ سال قبل آج کے دن پاکستان آرمی نے ہندوستان کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو کو بلوچستان سے گرفتار کیا تھا۔
Six years back today, Pakistan Army arrested a serving Indian Army officer #KulbhushanJadhav who was hiding in Balochistan and was masterminding terrorist attacks in Karachi and Balochistan. This was another direct evidence of Indian involvement in terrorism in Pak
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 3, 2022
انہوں نے کہا ہے کہ اس گرفتاری نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے ہندوستان کا ہاتھ ہے۔
خیال رہے کہ 3 مارچ کو را کے ایجنٹ کلبھوشن کو پاکستان ایران کے سرحدی علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا ۔جس کے بعد 29 مارچ کو اس کی ایک ویڈیو جاری کی گئی تھی جس میں اس نے اپنا مبینہ اعترافی بیان ریکارڈ کرایا تھا۔
بعدازاں 10 ایریل کو فوجی عدالت کی جانب سے اسے سزائے موت سنادی گئی تھی جس پر اعتراض کرتے ہوئے بھارت نے پاکستان کے خلاف درخواست جمع کرائی تھی کہ پاکستان نے آئین 1963 ویانا کنوینشن کے خلاف ورزی کی ہے۔
17 جولائی 2019 کو عالمی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں پاکستان کو کہا تھا کہ وہ مبینہ جاسوس کی سزائے موت پر نظرثانی کرے اور انھیں قونصلر رسائی دے۔