وزیراعظم نے کہا ہے کہ چوری کوبرا نہ سمجھنے والی قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے قومی رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی کے مکمل فعال ہونے پر بہت خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ 3 ماہ کی کوششوں کے بعد رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی کو فعال کیا گیا، نوجوانوں کو قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کرنا ہے۔ میں اسلامی اسکالر نہیں دین کی طرف اپنے تجربے سے آیا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ دنیا کی100بڑی شخصیات میں نبی کریمﷺکا نام سرفہرست رکھا گیا، حق کا راستہ آسان نہیں مشکلات سے بھرپور ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ اربوں کی چوری کرنے والاجھوٹ بول کربیرون ملک بھاگا ہوا ہے، بڑے بڑے صحافی کہتے ہیں ان کو تقریر کرنے دو، وکیل کہتے ہیں پابندی ہٹائی جائے انکو الیکشن لڑنے کی اجازت دو۔انہوں نے کہا کہ نیب میں پیشی پربڑے چوروں پرپھول پھینکے جاتے ہیں، ہم ملک میں کرپشن کوقبول کرچکے، برا نہیں مانا جاتا، چوری کو برا نہ سمجھنے والی قومیں تباہ ہوجاتی ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ملک کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتے ہیں۔ سوئٹزرلینڈ میں کرپشن نہیں،وسائل نہ ہونے کے باوجود ترقی کررہا ہے۔عمران خان نے کہا کہ حق کا راستہ آسان نہیں مشکلات سے بھرپور ہے۔ میں نے مغربی اور اسلامی کلچر کو قریب سے دیکھا ہے لیکن برطانیہ کی اخلاقیات ہم سے بہت آگے ہیں۔ نبی کریمﷺ کی زندگی مکمل ضابطہ حیات ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں غریب ملکوں میں سب سے زیادہ کرپشن ہے اور ملک صرف کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتے ہیں۔ مغربی ممالک میں قوم کا پیسہ چوری کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام میں پردے کا کنسیپٹ کیوں ہے؟ پردہ کے پیچھے بڑا فلسفہ ہے اور پردہ فیملی سسٹم کو محفوظ رکھنے کے لیے ہے۔ برطانیہ میں 70 فیصد طلاقیں ہوتی تھیں اور سارے مغرب میں فیملی سسٹم ٹوٹ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ریپ اور بچوں سے زیادتی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ مغربی سوسائٹی ہم سے بہت آگے ہے لیکن علما کو چاہیے کہ سب کو اکٹھا کریں۔ ماں باپ کی عزت کے پیچھے پورا فلسفہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف جھوٹ بول کر ملک سے باہر گئے۔