بوسٹن(نیٹ نیوز) امریکی پولیس نے 12 برس بعد قتل کا اندھا معاملہ حل کر دیا جس میں سب سے اہم کردار شکرقندی کا ہے جو قاتل نے جائے وقوع پر استعمال کے بعد پھینکی تھی اور اس پر اس قاتل کا ڈی این اے موجود تھا۔پولیس کے مطابق واردات کے بعد گولیوں کے خول کے ساتھ شکرقندی ملی تھی۔
۔ کچی شکرقندی کو ایک کنارے سے کاٹ کر ہموار کیا گیا تھا اور اس میں باقاعدہ سوراخ کرکے بندوق کی نکال گھسائی گئی تھی۔ پھر یہ بھی دیکھا گیا پھل کا اگلا سرا پھٹا ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق اس طرح شکرقندی کو بطور سائلینسر استعمال کیا گیا تھا۔بارہ برس قبل اسی شکرقندی پر ملزم کے ڈی این اے بھی ملا تھا جسے پولیس نے محفوظ کرلیا تھا۔ پولیس نے قاتل کا تھوک جمع کیا اور اسے ا جائے وقوع سے ملنے والے ڈی این اے سے ملایا تو اس کی تصدیق ہوگئی۔
شکر قندی