اسلام آباد (نامہ نگار) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی نے قرآن پاک کی اشاعت (چھپائی اور ریکارڈنگ کی غلطیوں کا خاتمہ) ترمیمی بل 2022ء پر تفصیلی غور کیا۔ جس کے بعد منظوری دے دی گئی۔ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ قرآن پاک کے شہید مقد س اوراق کو کنویں میں ڈالا جاتا ہے۔ وزارت نے اسلام آباد میں قرآن پاک کے شہید مقدس اوراق کو محفوظ کر کے ری سائیکلنگ پلانٹ کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ وزارت کا موقف تھا کہ توہین قرآن کے الزامات اور واقعات سے بچنے کے لیے شہید مقدس اوراق کو مناسب اور احترام کے ساتھ محفوظ کرنا ضروری ہے۔ قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے قرآن پاک کے شہید اوراق کو ری سائیکل کرنے کا کام مکمل کرنے کے لئے فنڈ میں کمی کے فیصلے کو واپس لینے کے لئے وزیر اعظم کوخط لکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ قائمہ کمیٹی نے قرآن پاک میں املا کی اغلاط اور جان بوجھ کر شہید کرنے پر سزا ایک لاکھ روپے جرمانہ اور چھ ماہ قید تجویز کر دی ۔ پہلے غلطیوں اور جان بوجھ کر شہید کرنے پر سزا پانچ ہزار جرمانہ اور تین ماہ قید تھی۔ حکام نے کمیٹی کو بتایاکہ انٹرنیٹ پر بھی قرآن پاک کے نسخہ جات میں اغلاط پر قانون لاگو ہو گا۔ قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر بل کی منظوری دے دی۔ کمیٹی نے بل میں کوئی اہم ترمیم تجویز نہیں کی جو اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں ہے تاہم اس کے انگلش سے اردو ترجمہ کیلئے مناسب الفاظ استعمال کرنے کیلئے کچھ تجاویز دیں جس پر تفصیلی کیا جائے گا۔ قرآن پاک اخباری کمزور کاغذ پر شائع کئے جانے کا انکشاف ہوا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ قادیانیوں کی سرگرمیوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ قادیانی قرآن مجید میں تحریف کر رہے ہیں، جس پر انہیں گرفتار کیا جانا چاہیے۔
بل منظور