سری نگر(کے پی آئی) شمالی کشمیر میں15 دسمبر 2022 کو حراست میں لیے گئے کشمیری نوجوان عبدالرشید ڈار کو ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا ہے۔ عبدالرشید ڈار کی لاش ضلع کپواڑہ کے جنگلات کے علاقے زرہامہ سے ملی ہے۔عبدالرشید ڈار کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف کنن پوش پورہ میں مودی حکومت اور اس کی سفاک فوج کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔دوسری جانببھارتی حکام نے ریاست تری پورہ کے اگرتلہ ریلوے اسٹیشن سے تین بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کیا۔پولیس نے دعوی کیا ہے کہ تینوں بنگالی منگل کی شب بنگلہ دیش کے ضلع راجشاہی سے مغربی تریپورہ میں بھارت بنگلہ دیش سرحد کے راستے سدھائی گائوں میں داخل ہو ئے تھے۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے کشمیریوں کی انکی زمینوں سے جبری بے دخلی اور املاک منہدم کرنے کی مہم، سرکاری ملازمین کی برطرفیوں اور جائیدادیں ضبط کرنے کے بعد مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کو معاشی طورپر کمزور کرنے کیلئے پراپرٹی ٹیکس نافذ کر دیا ہے۔انہوں نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کو بھارتی ریاستی دہشت گردی سے نجات دلانے کیلئے فوری اقدامات کریں۔ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں کی مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔بیان میں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ تمام غیر قانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی رہائی اور جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خودارادیت دینے کے ذریعے تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے بھار ت پر دبائو بڑھائیں۔
ریاستی دہشتگردی جاری ،زیرحراست نوجوان کا ماورائے عدالت قتل ، مظاہرے
Mar 03, 2023