شکرگڑھ (نامہ نگار) امن اور ملن کی راہداری کرتار پور نے تقسیم ہند کے وقت بچھڑنے والے 2 خاندانوں کو ملا دیا۔ جھنگ کے رہائشی غلام محمد اور بھارتی صوبہ بہار کے شہر کورک شیتر کے رہائشی دیا۔ سنگھ بچھڑنے کے بعدزندگی میں نہ مل سکے مگر کرتار پور راہداری نے ان کے بچھڑے خاندانوں کو ملا دیا۔75 سال بعد دونوں خاندانوں کے ملاپ پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ بھارت سے آئے خاندان کو پھولوںکے ہار پہنائے گئے۔ مٹھائی تقسیم کی گئی۔ انہوں نے مطالبہ کیا پاکستان اور بھارت کی ہمیں وزیرے جاری کریں۔ تقسیم سے قبل گردیو سنگھ اور دیا سنگھ کے بچپن میں والدین کا سایہ سر سے اٹھنے کے بعد والد کے دوست کریم بخش نے انکو بیٹا بنا لیا۔گردیو سنگھ کا نام غلام محمد اور دیا سنگھ کا نام غلام رسول رکھ دیا۔ کچھ عرصہ بعد چھوٹا بھائی غلام رسول ننھیال چلا گیا تقسیم کی لکیر نے دونوں بھائیوں کو ہمیشہ کے لئے جدا کر دیا۔ 6 مہینے قبل جھنگ کے رہائشی 85 سالہ محمد شریف کا سوشل میڈیا کے ذریعے بھارت میں مقیم اپنے 77 سالہ چچا زاد بھائی اوتار سنگھ سے رابطہ ہوا۔ محمد شریف اپنے خاندان سمیت جھنگ سے اور اوتار سنگھ خاندان کے ہمراہ کرتار پور راہداری کے ذریعے دربار کرتار پور پہنچے۔ بھائی بھائی سے مل کر جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، خوشی کے آنسوؤں کے ساتھ گلے ملے، محمد شریف اور اوتار سنگھ نے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں سے اپیل کی کہ انہیں ویزے جاری کیئے جائیں تاکہ دونوں خاندان ایک دوسرے کی خوشی اور غم میں شریک ہو سکیں۔