اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر حکومت نے پی ٹی آئی کے حامی ان مجرم بھگوڑوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جو اندرون و بیرون ملک بیٹھ کر قومی اداروں اور ان کے سربراہ کے خلاف مذموم بھارتی ایجنڈا چلا رہے ہیں۔ پاکستان دشمن مہم کی مذمت کرتے ہیں، ان زبانوں کو لگام ڈالیں گے۔ اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان کی زیر صدارت سنٹرل اپیکس کمیٹی کے تحت قائم کی گئی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، ڈی جی ایف آئی اے، نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا، آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اسلام آباد اور سکیورٹی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں تمام صوبوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریوں اور آئی جیز نے بھی آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ تمام صوبوں کی جانب سے اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں پر پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگلے اجلاس میں ہر ادارہ اپنے اہداف واضح کرے اور ان پر عملدرآمد کا ٹائم فریم بھی مہیا کیا جائے تاکہ اس سلسلے میں ہونے والی پیشرفت کا موثر طریقے سے جائزہ لیا جا سکے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی ایک ناسور ہے جس کے خلاف جامع اور موثر قومی حکمت عملی درکار ہے۔ لوگوں کو جان و مال کے تحفظ کی فراہمی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملکی ترقی بھی اسی میں مضمر ہے کہ لوگوں کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو۔ ہم دہشت گردوں کے قلع قمع کے لئے وہ تمام ذرائع ختم کریں گے جن سے انہیں مدد اور طاقت ملتی ہے۔ سی ٹی ڈی اور انسداد دہشت گردی کے دیگر اداروں کی استعداد بڑھانے اور ان کو مکمل آپریشنلائز کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات لئے جائیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پوری قوم بالخصوص سکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ جذبے اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اس ناسور کا مکمل خاتمہ اسی جذبے اور عزم سے ہی ممکن ہے۔ شہداء کے اہلخانہ اور زخمیوں کی دیکھ بھال میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے، اور ان کی ہر ممکن حوصلہ افزائی کی جائے۔